سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل کے بیان میں
راوی:
قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَقَالَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ إِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ يَقُولُونَ إِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَدْ أَکْثَرَ وَاللَّهُ الْمَوْعِدُ وَيَقُولُونَ مَا بَالُ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ لَا يَتَحَدَّثُونَ مِثْلَ أَحَادِيثِهِ وَسَأُخْبِرُکُمْ عَنْ ذَلِکَ إِنَّ إِخْوَانِي مِنْ الْأَنْصَارِ کَانَ يَشْغَلُهُمْ عَمَلُ أَرَضِيهِمْ وَإِنَّ إِخْوَانِي مِنْ الْمُهَاجِرِينَ کَانَ يَشْغَلُهُمْ الصَّفْقُ بِالْأَسْوَاقِ وَکُنْتُ أَلْزَمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی مِلْئِ بَطْنِي فَأَشْهَدُ إِذَا غَابُوا وَأَحْفَظُ إِذَا نَسُوا وَلَقَدْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا أَيُّکُمْ يَبْسُطُ ثَوْبَهُ فَيَأْخُذُ مِنْ حَدِيثِي هَذَا ثُمَّ يَجْمَعُهُ إِلَی صَدْرِهِ فَإِنَّهُ لَمْ يَنْسَ شَيْئًا سَمِعَهُ فَبَسَطْتُ بُرْدَةً عَلَيَّ حَتَّی فَرَغَ مِنْ حَدِيثِهِ ثُمَّ جَمَعْتُهَا إِلَی صَدْرِي فَمَا نَسِيتُ بَعْدَ ذَلِکَ الْيَوْمِ شَيْئًا حَدَّثَنِي بِهِ وَلَوْلَا آيَتَانِ أَنْزَلَهُمَا اللَّهُ فِي کِتَابِهِ مَا حَدَّثْتُ شَيْئًا أَبَدًا إِنَّ الَّذِينَ يَکْتُمُونَ مَا أَنْزَلْنَا مِنْ الْبَيِّنَاتِ وَالْهُدَی إِلَی آخِرِ الْآيَتَيْنِ و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ أَخْبَرَنَا أَبُو الْيَمَانِ عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ إِنَّکُمْ تَقُولُونَ إِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ يُکْثِرُ الْحَدِيثَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِ حَدِيثِهِمْ
ابن مسیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا لوگ کہتے ہیں کہ بے شک ابوہریرہ کثرت کے ساتھ احادیث روایت کرتا ہے اور اللہ ہی وعدہ کی جگہ ہے اور لوگ کہتے ہیں کہ مہاجرین اور انصار کو کیا ہو گیا ہے کہ وہ اس کی احادیث روایت نہیں کرتے میں ابھی تمہیں اس بارے میں خبر دوں گا میرے انصاری بھائیوں کو زمین(کھیتی باڑی) کی مصروفیت تھی اور میرے مہاجرین بھائی بازار اور تجارت میں مشغول تھے اور میں نے اپنے آپ کو پیٹ بھرنے کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ لازم کر لیا تھا جب وہ غائب ہوتے تو میں حاضر ہوتا تھا جب وہ بھول جاتے میں یاد کرتا تھا اور ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے جو اپنے کپڑے کو پھیلائے گا وہ میری ان احادیث کو لے لے گا پھر انہیں اپنے سینہ میں جمع کر لے گا پھر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہوئی کوئی بات بھی کبھی نہ بھلائے پس میں نے اپنی چادر کو بچھا دیا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بات سے فارغ ہو گئے اور پھر میں نے اسے سمیٹ کر اپنے سینہ سے چمٹا لیا اور اس کے بعد آج تک میں کوئی حدیث نہ بھولا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے بیان کی اور اگر اللہ نے اپنی کتاب میں یہ دو آیات مبارکہ نہ نازل کی ہوتیں تو میں کبھی بھی کوئی حدیث روایت نہ کرتا ( إِنَّ الَّذِينَ يَکْتُمُونَ) بے شک وہ لوگ جو چھپاتے ہیں ہماری نشانیاں اور ہدایت کی باتیں جو ہم نے اتاری ہیں آخر تک عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، ابویمان شعیب زہری، سعید بن مسیب ابوسلمہ بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ تم کہتے ہو کہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کثرت کے احادیث روایت کرتے ہیں باقی حدیث گزر چکی۔
