جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1263

سورت منافقون کی تفسیر

راوی: محمد بن بشار , محمد بن ابی عدی , شعبہ , حکم بن عتیبہ , محمد بن کعب قرظی , حکم بن عتیبہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ قَال سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ کَعْبٍ الْقُرَظِيَّ مُنْذُ أَرْبَعِينَ سَنَةً يُحَدِّثُ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أُبَيٍّ قَالَ فِي غَزْوَةِ تَبُوکَ لَئِنْ رَجَعْنَا إِلَی الْمَدِينَةِ لَيُخْرِجَنَّ الْأَعَزُّ مِنْهَا الْأَذَلَّ قَالَ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَهُ فَحَلَفَ مَا قَالَهُ فَلَامَنِي قَوْمِي وَقَالُوا مَا أَرَدْتَ إِلَّا هَذِهِ فَأَتَيْتُ الْبَيْتَ وَنِمْتُ کَئِيبًا حَزِينًا فَأَتَانِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ أَتَيْتُهُ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ قَدْ صَدَّقَکَ قَالَ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةَ هُمْ الَّذِينَ يَقُولُونَ لَا تُنْفِقُوا عَلَی مَنْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ حَتَّی يَنْفَضُّوا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

محمد بن بشار، محمد بن ابی عدی، شعبہ، حکم بن عتیبہ، محمد بن کعب قرظی، حکم بن عتیبہ سے روایت ہے کہ میں نے محمد بن کعب قرظی سے چالیس سال پہلے زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے حوالے سے یہ حدیث سنی کہ عبداللہ بن ابی نے غزوہ تبوک کے موقع پر کہا کہ جب ہم مدینہ جائیں گے تو وہاں کے عزت دار لوگ ذلیل لوگوں کو باہر کریں گے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور یہ بات بتائی تو عبداللہ بن ابی نے قسم کھائی کہ میں نے یہ بات نہیں کی۔ اس پر میری قوم کے لوگ مجھے ملامت کرتے ہوئے کہنے لگے کہ اس جھوٹ بولنے سے تمہارا کیا مقصد تھا؟ میں گھر آیا اور غمگین و حزین ہو کر سو گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے یا میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ نے تمہاری بات کی تصدیق کی ہے۔ پھر یہ آیت نازل ہوئی (هُمُ الَّذِيْنَ يَقُوْلُوْنَ لَا تُنْفِقُوْا عَلٰي مَنْ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰهِ حَتّٰى يَنْفَضُّوْا) 63۔ المنافقون : 7) (وہی ہیں جو کہتے ہیں مت خرچ کرو ان پر، جو پاس رہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے یہاں تک کہ متفرق ہو جائیں۔) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Hakam ibn Utaybah narrated that he had heard the Hadith of Zayd ibn Arqam (RA) forty years prior to Muhammad ibn Ka'b Qurazi. During the Battle of Tabuk, Abdullah ibn Ubayy had said: "If we return to Madinah, surely the more honourable will expel therefrom the humbler."(63: 8) So, Zayd came to the Prophet (SAW) and mentioned that to him. But, he swore that he had not uttered those words. Thus his people blamed Zayd, saying. "What did you intend with that?" He went home and went to sleep grieved. Then the Prophet (SAW) went to him -or he went to the Prophet (SAW) and he said, "Surely Allah has confirmed your truth" and he said that this verse is revealed: "They are the ones who say, "Spend nothing on those who are with Allah's Messenger, to the end that they may disperse (and quit Medina)." (63: 7)

یہ حدیث شیئر کریں