صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1892

سیدنا حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کے فضائل کے بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی , یحیی بن زکریا , ہشام بن عروہ سیدہ عائشہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ زَکَرِيَّائَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ حَسَّانُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ائْذَنْ لِي فِي أَبِي سُفْيَانَ قَالَ کَيْفَ بِقَرَابَتِي مِنْهُ قَالَ وَالَّذِي أَکْرَمَکَ لَأَسُلَّنَّکَ مِنْهُمْ کَمَا تُسَلُّ الشَّعْرَةُ مِنْ الْخَمِيرِ فَقَالَ حَسَّانُ وَإِنَّ سَنَامَ الْمَجْدِ مِنْ آلِ هَاشِمٍ بَنُو بِنْتِ مَخْزُومٍ وَوَالِدُکَ الْعَبْدُ قَصِيدَتَهُ هَذِهِ

یحیی بن یحیی، یحیی بن زکریا، ہشام بن عروہ سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اے اللہ کے رسول! مجھے ابوسفیان کے بارے میں کچھ کہنے کی اجازت دیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کے ساتھ میری قرابت کا لحاظ کیسے کرو گے حسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا اس ذات کی قسم !جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معزز و مکرم بنایا میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان سے ایسے نکال لوں گا جیسے آٹے میں سے بال کو نکال لیا جاتا ہے حسان نے کہا اور بے شک خاندان بنو ہاشم میں سے بنت مخزوم کی اولاد ہی عظمت و بزرگی والی ہے۔ ابوسفیان! تیرا والد تو غلام تھا جیسے بیان کیا گیا۔

'A'isha reported that Hassin said: Allah's Messenger, permit me to write satire against Abu Sufyan, whereupon he said: How can it be because I am also related to him? Thereupon he (Hassan) said: By Him Who has honoured you. I shall draw you out from them (their family) just as hair is drawn out from the fermented (flour). Thereupon Hassan said: The dignity and greatness belongs to the tribe of Bint Makhzum from amongst the tribe of Hisham, whereas your father was a slave.

یہ حدیث شیئر کریں