سورت قمر کی تفسیر
راوی: عبد بن حمید , عبدالرزاق , معمر , قتادة , انس
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ سَأَلَ أَهْلُ مَکَّةَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آيَةً فَانْشَقَّ الْقَمَرُ بِمَکَّةَ مَرَّتَيْنِ فَنَزَلَتْ اقْتَرَبَتْ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ إِلَی قَوْلِهِ سِحْرٌ مُسْتَمِرٌّ يَقُولُ ذَاهِبٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اہل مکہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے معجزہ طلب کیا تو چاند مکہ میں دو مرتبہ پھٹا (دو ٹکڑے ہوا) پھر یہ آیات نازل ہوئیں(اِقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ) 54۔ القمر : 1) (قیامت قریب آگئی اور چاند پھٹ گیا اور اگر وہ کوئی معجزہ دیکھ لیں تو اس سے منہ موڑ لیں اور کہیں یہ تو ہمیشہ سے چلا آتا جادو ہے۔) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
