سورئہ حجرات کی تفسیر
راوی: ابوعمار حسین بن حریث , فضل بن موسی , حسین بن واقد , ابواسحق , براء بن عازب
حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ فِي قَوْلِهِ إِنَّ الَّذِينَ يُنَادُونَکَ مِنْ وَرَائِ الْحُجُرَاتِ أَکْثَرُهُمْ لَا يَعْقِلُونَ قَالَ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ حَمْدِي زَيْنٌ وَإِنَّ ذَمِّي شَيْنٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاکَ اللَّهُ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ
ابوعمار حسین بن حریث، فضل بن موسی، حسین بن واقد، ابواسحاق ، حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ اللہ تعالیٰ کے اس قول (اِنَّ الَّذِيْنَ يُنَادُوْنَكَ مِنْ وَّرَا ءِ الْحُ جُرٰتِ اَكْثَرُهُمْ لَا يَعْقِلُوْنَ) 49۔ الحجرات : 4) (بے شک جو لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حجروں کے باہر سے پکارتے ہیں اکثر ان میں سے عقل نہیں رکھتے۔) کا سبب نزول بیان فرماتے ہیں کہ ایک شخص کھڑا ہو اور کہنے لگا یا رسول اللہ ! میری تعریف عزت اور میری ذلت ذلت ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ شان تو اللہ رب العزت کی ہے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔
Sayyidina Bara ibn Aazib reported about Allah's words:"Surely those who callout to you (O Prophet) from behind the private apartments, most of them have no sense." (49: 4) (The backgraound is that) a man stood and called, O Messenger of Allah! My praise is honourable and my blame is digrace." The Prophet (SAW) said, "That is Allah, the Mighty, the Glorious."
