حضرت انس بن مالک کی والدہ ام سلیم اور حضرت بلال (رضی اللہ عنہم) کی فضائل کے بیان میں
راوی: حسن حلوانی عمرو بن عاصم , ہمام اسحاق بن عبداللہ , انس
حَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَدْخُلُ عَلَی أَحَدٍ مِنْ النِّسَائِ إِلَّا عَلَی أَزْوَاجِهِ إِلَّا أُمِّ سُلَيْمٍ فَإِنَّهُ کَانَ يَدْخُلُ عَلَيْهَا فَقِيلَ لَهُ فِي ذَلِکَ فَقَالَ إِنِّي أَرْحَمُهَا قُتِلَ أَخُوهَا مَعِي
حسن حلوانی عمرو بن عاصم، ہمام اسحاق بن عبد اللہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ازواج مطہرات رضی اللہ تعالیٰ عنہن میں سےحضرت ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے علاوہ کسی کے ہاں نہیں جایا کرتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے ان پر بڑا رحم آتا ہے ان کا بھائی میرے ساتھ مارا گیا۔
Anas reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) did not enter the house of any woman except that of his wives and that of Umm Sulaim. He used to visit her. It was said to him why it was so, whereupon he said: I feel great compassion for her. Her brother was killed while he was with me.
