جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1186

سورئہ زمر کی تفسیر

راوی: محمد بن بشار , یحیی بن سعید , سفیان , منصور وسلیمان اعمش , ابراہیم , عبیدة , عبداللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ وَسُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ جَائَ يَهُودِيٌّ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ إِنَّ اللَّهَ يُمْسِکُ السَّمَاوَاتِ عَلَی إِصْبَعٍ وَالْأَرَضِينَ عَلَی إِصْبَعٍ وَالْجِبَالَ عَلَی إِصْبَعٍ وَالْخَلَائِقَ عَلَی إِصْبَعٍ ثُمَّ يَقُولُ أَنَا الْمَلِکُ قَالَ فَضَحِکَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی بَدَتْ نَوَاجِذُهُ قَالَ وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

محمد بن بشار، یحیی بن سعید، سفیان، منصور وسلیمان اعمش، ابراہیم، عبیدة، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک یہودی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ اے محمد ! اللہ تعالیٰ آسمانوں کو ایک انگلی پر اور زمینوں کو ایک انگلی پر اور پہاڑوں کو ایک انگلی پر اٹھانے کے بعد کہتا ہے کہ میں بادشاہوں۔ راوی کہتے ہیں کہ اس بات پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہنسے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کے دانت ظاہر ہوگئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (وَمَا قَدَرُوا اللّٰهَ حَقَّ قَدْرِه ) 39۔ الزمر : 67) (اور انہوں نے اللہ کی قدر نہیں کی جیسا کہ اس کی قدر کرنے کا حق ہے۔) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abdullah (RA) reported that a Jew came to the Prophet and said, "O Muhammad, Allah will carry the heavens on a finger, mountains on a finger, the earths on a finger, and the (rest of the) creation on a finger. Then He will say: I am the King.” The Prophet laughed till his premolar teeth were visible and he recited: "And they esteem not Allah with the true esteem." (39 :67)

[Ahmed 4368, 4811, Muslim 1786]

یہ حدیث شیئر کریں