جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1178

تفسیر سورت صافات

راوی: محمد بن مثنی , محمد بن خالد , سعید , قتادة , حسن , سمرہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ ابْنُ عَثْمَةَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ بَشِيرٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قَوْلِ اللَّهِ وَجَعَلْنَا ذُرِّيَّتَهُ هُمْ الْبَاقِينَ قَالَ حَامٌ وَسَامٌ وَيَافِثُ قَالَ أَبُو عِيسَی يُقَالُ يَافِتُ وَيَافِثُ بِالتَّائِ وَالثَّائِ وَيُقَالُ يَفِثُ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ سَعِيدِ بْنِ بَشِيرٍ

محمد بن مثنی، محمد بن خالد، سعید، قتادہ، حسن، حضرت سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اللہ تعالیٰ کے اس قول (وَجَعَلْنَا ذُرِّيَّتَه هُمُ الْبٰقِيْنَ) 37۔ الصفت : 77) (اور ہمنے اس کی اولاد کو باقی رہنے والی کر دیا۔) کی تفسیر میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نوح علیہ السلام کے تین بیٹے حام، سام اور یافث تھے۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یافت بھی کہا جاتا ہے۔ یا فث بھی اور یفث بھی۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف سعید بن بشیر کی روایت سے جانتے ہیں۔

Sayyidina Samurah (RA) reported from the Prophet (SAW) about Allah’s words: "And made his progeny to endure (on this earth)."

(37: 77) He said “They were (three sons of Nuh): Haam, Saam, and Yaafith."

یہ حدیث شیئر کریں