تفسیر سورت صافات
راوی:
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ زُهَيْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ رَجُلٍ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى وَأَرْسَلْنَاهُ إِلَى مِائَةِ أَلْفٍ أَوْ يَزِيدُونَ قَالَ عِشْرُونَ أَلْفًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
علی بن حجر، ولید بن مسلم، زہیر بن محمد، ایک آدمی، ابوعالیہ، حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کے اس قول (وَاَرْسَلْنٰهُ اِلٰى مِائَةِ اَلْفٍ) 37۔ الصفت : 47) (او رہم نے اس کو (یعنی یونس علیہ السلام کو) ایک لاکھ یا اس سے زیادہ لوگوں کے پاس بھیجا۔) کی تفسیر پوچھی کہ زیادہ سے کیا مراد ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بیس ہزار۔ یہ حدیث غریب ہے۔
