صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1764

حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل کے بیان میں

راوی: ابوکریب محمد بن علا ابواسامہ عمر ابن حمزہ سالم

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ عُمَرَ يَعْنِي ابْنَ حَمْزَةَ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَهُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ إِنْ تَطْعَنُوا فِي إِمَارَتِهِ يُرِيدُ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ فَقَدْ طَعَنْتُمْ فِي إِمَارَةِ أَبِيهِ مِنْ قَبْلِهِ وَايْمُ اللَّهِ إِنْ کَانَ لَخَلِيقًا لَهَا وَايْمُ اللَّهِ إِنْ کَانَ لَأَحَبَّ النَّاسِ إِلَيَّ وَايْمُ اللَّهِ إِنَّ هَذَا لَهَا لَخَلِيقٌ يُرِيدُ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ وَايْمُ اللَّهِ إِنْ کَانَ لَأَحَبَّهُمْ إِلَيَّ مِنْ بَعْدِهِ فَأُوصِيکُمْ بِهِ فَإِنَّهُ مِنْ صَالِحِيکُمْ

ابوکریب محمد بن علا ابواسامہ عمر ابن حمزہ حضرت سالم رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر تشریف فرما تھے کہ اگر تم لوگ اسامہ کی سرداری پر نکتہ چینی کرتے ہو تو تم لوگ اس سے پہلے ان کے باپ کی سرداری پر بھی نکتہ چینی کر چکے ہو اور اللہ کی قسم! وہ سرداری کے لائق تھے اور اللہ کی قسم وہ میرے محبوب ترین لوگوں میں سے تھے اللہ کی قسم اسامہ بن زید بھی سرداری کے لائق ہے اور حضرت زید کے بعد مجھے یہ سب لوگوں سے زیادہ محبوب ہے اسی وجہ سے میں تم لوگوں کو حضرت اسامہ کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی وصیت کرتا ہوں کیونکہ یہ تمہارے نیک لوگوں میں سے ہیں۔

Salim reported on the authority of his father that Allah's Messenger (may peace be upon him) said on the pulpit: You object to the command of Usima b. Zaid as you had objected before to the command of his father (Zaid). By Allah, he was most competent for it and, by Allah, he was dearest to me amongst people and, by Allah, the same is the case with Usama b. Zaid. He is most dear to me after him and I advise you to treat him well for he is pious amongst you.

یہ حدیث شیئر کریں