جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1129

سورئہ فرقان کی تفسیر

راوی: محمد بن بشار , عبدالرحمن بن مہدی , سفیان , واصل , ابواوائل , عمرو بن شرحبیل , عبداللہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ وَاصِلٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الذَّنْبِ أَعْظَمُ قَالَ أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا وَهُوَ خَلَقَکَ قَالَ قُلْتُ ثُمَّ مَاذَا قَالَ أَنْ تَقْتُلَ وَلَدَکَ خَشْيَةَ أَنْ يَطْعَمَ مَعَکَ قَالَ قُلْتُ ثُمَّ مَاذَا قَالَ أَنْ تَزْنِيَ بِحَلِيلَةِ جَارِکَ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ

محمد بن بشار، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، واصل، ابواوائل، عمرو بن شرحبیل، حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کونسا گناہ سب سے بڑا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ کہ تم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراؤ حالانکہ اس نے ہی تمہیں پیدا کیا۔ میں نے عرض کیا پھر؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ کہ تم اپنی اولاد کو اس ڈر سے قتل نہ کر دو کہ وہ تمہارے ساتھ کھانا کھائے گا۔ میں نے عرض کیا اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ کہ تم اپنے پڑوسی کی بیوی کے ساتھ زنا کرو۔ یہ حدیث حسن ہے۔

Sayyidina Abdullah reported that he asked. “O Messenger of Allah, which sin is the gravest (of all)”? He said, “That you create for Allah partners while He has created you.” He asked “What next”? He said, “That you kill your son fearing that he would eat with you.” He asked. “What next”? He said. “That you commit adultery with your neighbour’s wife.”

[Bukhari 4477, Muslim 86, Abu Dawud 2319, Nisai 4019]

یہ حدیث شیئر کریں