جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1121

سورئہ موئمنون کی تفسیر

راوی: عبد بن حمید , روح بن عبادة , سعید , قتادة , انس بن مالک

حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ الرُّبَيِّعَ بِنْتَ النَّضْرِ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ ابْنُهَا الْحَارِثُ بْنُ سُرَاقَةَ أُصِيبَ يَوْمَ بَدْرٍ أَصَابَهُ سَهْمٌ غَرَبٌ فَأَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ أَخْبِرْنِي عَنْ حَارِثَةَ لَئِنْ کَانَ أَصَابَ خَيْرًا احْتَسَبْتُ وَصَبَرْتُ وَإِنْ لَمْ يُصِبْ الْخَيْرَ اجْتَهَدْتُ فِي الدُّعَائِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أُمَّ حَارِثَةَ إِنَّهَا جَنَّةٌ فِي جَنَّةٍ وَإِنَّ ابْنَکِ أَصَابَ الْفِرْدَوْسَ الْأَعْلَی وَالْفِرْدَوْسُ رَبْوَةُ الْجَنَّةِ وَأَوْسَطُهَا وَأَفْضَلُهَا قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ أَنَسٍ

عبد بن حمید، روح بن عبادة، سعید، قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ربیع بنت نضر کے صاحبزادے حارثہ بن سراقہ کو بدر کے دن ایک تیر لگا نہ معلوم کس نے مارا۔ چنانچہ حضرت ربیع بنت نضر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا یا رسول اللہ ! مجھے حارثہ کے متعلق بتایئے۔ اگر خیر سے ہے تو ثواب کی امید رکھوں اور صبر کروں اور اگر ایسا نہیں تو اس کے لئے زیادہ سے زیادہ دعا کی کوشش کریں۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ام حارثہ جنت میں کئی باغ ہیں اور تمہارابیٹا فردوس اعلی میں ہے۔ فردوس جنت کی بلند زمین ہے اور یہ درمیان میں ہے اور سب سے افضل ہے۔ یہ حدیث انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے۔

Sayyidina Anas ibn Maalik (RA) reported that Sayyidah Rubay’ bint Nadr came to the Prophet Her son, Harithah ibn Suraqah (RA) had been martytred in the Battle of Badr being hit by an arrow whose shooter was unkown. She said to Allah’s Messenger “Inform me about Harithah. If he has found good then! will hope for reward and be patient; but if he has not found good, I will engage in more supplication.” The Prophet (SAW) said, “0Umm Harithah, there are gardens in Pardise and your son has gained the elevated Firdaws. Firdaws is the hummock in Paradise, in its center and the most excellent of it.”

[Ahmed 12254, Bukhari 2819]

یہ حدیث شیئر کریں