سورت حج کی تفسیر
راوی: سفیان بن وکیع , وکیع , اسحاق بن یوسف ازرق , سفیان ثوری , اعمش , مسلم بطین , سعید بن جبیر , ابن عباس
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَکِيعٍ حَدَّثَنَا أَبِي وَإِسْحَقُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْرَقُ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا أُخْرِجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَکَّةَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ أَخْرَجُوا نَبِيَّهُمْ لَيَهْلِکُنَّ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا وَإِنَّ اللَّهَ عَلَی نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ الْآيَةَ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ لَقَدْ عَلِمْتُ أَنَّهُ سَيَکُونُ قِتَالٌ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رَوَاهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ وَغَيْرُهُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَقَدْ رَوَاهُ بَطْرُ يَحِدَةِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ مُرْسَلًا وَلَيْسَ فِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ
سفیان بن وکیع، وکیع، اسحاق بن یوسف ازرق، سفیان ثوری، اعمش، مسلم بطین، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مکہ سے نکالا گیا تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا ان لوگوں نے اپنے نبی کو نکال دیا ہے یہ ہلاک ہو جائیں گے اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (اُذِنَ لِلَّذِيْنَ يُقٰتَلُوْنَ بِاَنَّهُمْ ظُلِمُوْا وَاِنَّ اللّٰهَ عَلٰي نَصْرِهِمْ لَقَدِيْرُ ) 22۔ الحج : 39) (جن سے کافر لڑتے ہیں انہیں بھی لڑنے کی اجازت دی گئی ہے اس لئے کہ ان پر ظلم کیا گیا اور بے شک اللہ ان کی مدد کرنے پر قادر ہے۔) حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا میں جان گیا تھا کہ اب باہم قتال ہوگا۔ یہ حدیث حسن ہے۔ کئی راوی اس حدیث کو سفیان سے وہ اعمش سے وہ مسلم بطین سے وہ سعید بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مرسلاً نقل کرتے ہیں اور اس میں ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت نہیں۔
Sayyidina Ibn Abbas reported that when the Prophet was driven out of Makkah, Abu Bakr said, “They have driven out their Prophet so they will perish certainly.” So, Allah revealed: Permission (to fight) is given to those -who are fought against because they have been wronged. And surely Allah is able to help them. (22: 39)
So, Abu Bakr said, “Surely I knew that it was to be fighting.”
