جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1097

تفسیر سورت کہف

راوی: محمد بن بشار وغیر واحد , ہشام بن عبدالملک , ابوعوانہ , قتادة , ابورافع ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ الْمَعْنَی وَاحِدٌ وَاللَّفْظُ لِابْنِ بَشَّارٍ قَالُوا حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي رَافِعٍ مِنْ حَدِيثِ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّدِّ قَالَ يَحْفِرُونَهُ کُلَّ يَوْمٍ حَتَّی إِذَا کَادُوا يَخْرِقُونَهُ قَالَ الَّذِي عَلَيْهِمْ ارْجِعُوا فَسَتَخْرِقُونَهُ غَدًا فَيُعِيدُهُ اللَّهُ کَأَشَدِّ مَا کَانَ حَتَّی إِذَا بَلَغَ مُدَّتَهُمْ وَأَرَادَ اللَّهُ أَنْ يَبْعَثَهُمْ عَلَی النَّاسِ قَالَ الَّذِي عَلَيْهِمْ ارْجِعُوا فَسَتَخْرِقُونَهُ غَدًا إِنْ شَائَ اللَّهُ وَاسْتَثْنَی قَالَ فَيَرْجِعُونَ فَيَجِدُونَهُ کَهَيْئَتِهِ حِينَ تَرَکُوهُ فَيَخْرِقُونَهُ فَيَخْرُجُونَ عَلَی النَّاسِ فَيَسْتَقُونَ الْمِيَاهَ وَيَفِرُّ النَّاسُ مِنْهُمْ فَيَرْمُونَ بِسِهَامِهِمْ فِي السَّمَائِ فَتَرْجِعُ مُخَضَّبَةً بِالدِّمَائِ فَيَقُولُونَ قَهَرْنَا مَنْ فِي الْأَرْضِ وَعَلَوْنَا مَنْ فِي السَّمَائِ قَسْوَةً وَعُلُوًّا فَيَبْعَثُ اللَّهُ عَلَيْهِمْ نَغَفًا فِي أَقْفَائِهِمْ فَيَهْلِکُونَ فَوَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ إِنَّ دَوَابَّ الْأَرْضِ تَسْمَنُ وَتَبْطَرُ وَتَشْکَرُ شَکَرًا مِنْ لُحُومِهِمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِثْلَ هَذَا

محمد بن بشار وغیر واحد، ہشام بن عبدالملک، ابوعوانہ، قتادہ، حضرت ابورافع حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یاجوج ماجوج اس دیوار کو روزانہ کھودتے ہیں جب وہ اس میں سوراخ کرنے ہی والے ہوتے ہیں تو ان کا بڑا کہتا ہے چلو باقی کل کھول دینا۔ پھر اللہ تعالیٰ اسے پہلے سے بھی زیادہ مضبوط کر دیتے ہیں یہاں تک کہ ان کی مدت پوری ہو جائے گی اور اللہ چاہے گا کہ انہیں لوگوں پر مسلط کرے تو ان کا حاکم کہے گا کہ چلو باقی کل کھول دینا اور ساتھ انشاء اللہ بھی کہے گا۔ اس طرح جب وہ دوسرے دن آئیں گے تو دیوار کو اسی طرح پائیں گے جس طرح انہوں نے چھوڑی تھی اور پھر اس میں سوراخ کرکے لوگوں پر نکل آئیں گے۔ پانی پی کر ختم کر دیں گے اور لوگ ان سے بھاگیں گے پھر وہ آسمان کی طرف تیر چلائیں گے جو خون میں لت پت ان کے پاس واپس آئے گا۔ اور وہ کہیں گے کہ ہم نے زمین والوں کو بھی دبالیا اور آسمان والے پر بھی چڑھائی کر دی۔ ان کا یہ قول ان کے دل کی سختی اور غرور کی وجہ سے ہوگا۔ پھر اللہ تعالیٰ ان کی گردنوں میں ایک کیڑا پیدا کر دیں گے جس سے وہ سب مرجائیں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس ذات کی قسم ! جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ زمین کے جانور ان کا گوشت کھا کر موٹے ہو جائیں گے اور مٹکتے پھریں گے اور ان کا گوشت کھانے پر اللہ تعالیٰ کا خوب شکر ادا کریں گے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔

Abu Rafi’ reported on the authority of Sayyidina Abu Hurayrah (RA) that Allah’s Messenger (SAW) said about the Sadd: They (Yajuj and Majuj) dig it every day till they nearly bore a hole in it. Then he who is over them (their chief) says, “Return. We shall bore the hole tomorrow.” So, (they go away and) Allah replaces it stronger than before (This) till the term appointed arrives and Allah intends that they should go and overpower mankind, and the one who is over them will say, “Return. We shall bore the hole tomorrow if Allah wills” – included this proviso. Thus, they will return and find it exactly as they had left it and they will bore the hole and pounce on the people. They will drink all their water (and dry them out). The people will flee from them. They (Yajuj Majuj) will shoot arrows towards the sky and the arrows will come back to them with blood thereon. They will boast, “We have subdued those on earth and have overpowered those in the sky”, showing their hard-heartedness and pride. Then, Allah will grow a worm in their necks and they will perish. And by Him in Whose Hand is the soul of Muhammad the beasts of the earth will fatten and flourish and give thanks on (eating) their flesh.

[Ahmed 10637, Ibn e Majah 4080]

یہ حدیث شیئر کریں