نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا، کہ یہ مال تروتازہ اور شیریں ہے، اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ لوگوں کے لئے مرغوب چیزوں کی، یعنی عورتوں اور اولاد، اور سونے چاندی کے ڈھیروں اور نشان لگائے ہوئے گھوڑوں اور چوپایوں، کھیتوں کی محبت خوشنما کر کے دکھائی گئی ہے، یہ دنیا کی زند گانی کا سامان ہے، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، اے اللہ جس چیز سے تو نے ہمیں زینت بخشی ہے، ہم اس سے خوش ہوتے ہیں اے اللہ ! میں تجھ سے دعا کرتا ہوں، کہ میں اس کو مناسب طور پر خرچ کروں ۔
راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , زہری , عروہ , سعید بن مسیب , حکیم بن حزام
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ يَقُولُ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ وَسَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ حَکِيمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْطَانِي ثُمَّ سَأَلْتُهُ فَأَعْطَانِي ثُمَّ سَأَلْتُهُ فَأَعْطَانِي ثُمَّ قَالَ هَذَا الْمَالُ وَرُبَّمَا قَالَ سُفْيَانُ قَالَ لِي يَا حَکِيمُ إِنَّ هَذَا الْمَالَ خَضِرَةٌ حُلْوَةٌ فَمَنْ أَخَذَهُ بِطِيبِ نَفْسٍ بُورِکَ لَهُ فِيهِ وَمَنْ أَخَذَهُ بِإِشْرَافِ نَفْسٍ لَمْ يُبَارَکْ لَهُ فِيهِ وَکَانَ کَالَّذِي يَأْکُلُ وَلَا يَشْبَعُ وَالْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنْ الْيَدِ السُّفْلَی
علی بن عبد اللہ، سفیان، زہری، عروہ، سعید بن مسیب، حکیم بن حزام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کچھ مانگا، تو آپ نے مجھے دیا، پھر میں نے آپ سے کچھ مانگا، تو آپ نے مجھے دیا، پھر آپ نے فرمایا (اور اکثر سفیان نے بایں لفظ روایت کیا، کہ آپ نے فرمایا) اے حکیم یہ مال ترو تازہ اور شیریں ہے اس لئے جو شخص اس کو اچھی نیت سے لے گا، اس کے لئے اس میں برکت ہوگی اور جو شخص اس میں بخل کرے گا، تو اس کو اس میں برکت نہ ہوگی، اور وہ اس شخص کی طرح ہے، جو کھاتا ہے، اور سیر نہیں ہوتا اور اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے اچھا ہے۔
Narrated Hakim bin Hizam:
I asked the Prophet (for some money) and he gave me, and then again I asked him and he gave me, and then again I asked him and he gave me and he then said, "This wealth is (like) green and sweet (fruit), and whoever takes it without greed, Allah will bless it for him, but whoever takes it with greed, Allah will not bless it for him, and he will be like the one who eats but is never satisfied. And the upper (giving) hand is better than the lower (taking) hand."
