مال کے فتنے سے بچنے کا بیان، اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ تمہارا مال اور تمہاری اولاد تمہارے لئے فتنہ ہے
راوی: ابونعیم , عبدالرحمن بن سلیمان بن غسیل , عباس بن سہل بن سعد
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ الْغَسِيلِ عَنْ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ عَلَی الْمِنْبَرِ بِمَکَّةَ فِي خُطْبَتِهِ يَقُولُ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقُولُ لَوْ أَنَّ ابْنَ آدَمَ أُعْطِيَ وَادِيًا مَلْئًا مِنْ ذَهَبٍ أَحَبَّ إِلَيْهِ ثَانِيًا وَلَوْ أُعْطِيَ ثَانِيًا أَحَبَّ إِلَيْهِ ثَالِثًا وَلَا يَسُدُّ جَوْفَ ابْنِ آدَمَ إِلَّا التُّرَابُ وَيَتُوبُ اللَّهُ عَلَی مَنْ تَابَ
ابونعیم، عبدالرحمن بن سلیمان بن غسیل، عباس بن سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں، کہ میں نے ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مکہ میں منبر پر کہتے ہوئے سنا، کہ اے لوگو، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ اگر ایک آدمی کو سونے سے بھری ہوئی ایک وادی دے دی جائے، تو وہ دوسری کی خواہش کرے گا اور ابن آدم کے پیٹ کو مٹی ہی بھر سکتی ہے، اور اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والے کی توبہ کو قبول کرلیتا ہے۔
Narrated Sahl bin Sa'd:
I heard Ibn Az-Zubair who was on the pulpit at Mecca, delivering a sermon, saying, "O men! The Prophet used to say, "If the son of Adam were given a valley full of gold, he would love to have a second one; and if he were given the second one, he would love to have a third, for nothing fills the belly of Adam's son except dust. And Allah forgives he who repents to Him." Ubai said, "We considered this as a saying from the Qur'an till the Sura (beginning with) 'The mutual rivalry for piling up of worldly things diverts you..' (102.1) was revealed."
