صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان ۔ حدیث 1365

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ دنیا میں اس طرح رہو گویا مسافر یا راستہ طے کرنے والے ہو۔

راوی: علی بن عبداللہ , محمد بن عبدالرحمن , ابوالمنذر طفاوی , سلیمان , اعمش , مجاہد , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَبُو المُنْذِرِ الطُّفَاوِيُّ عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَعْمَشِ قَالَ حَدَّثَنِي مُجَاهِدٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَنْکِبِي فَقَالَ کُنْ فِي الدُّنْيَا کَأَنَّکَ غَرِيبٌ أَوْ عَابِرُ سَبِيلٍ وَکَانَ ابْنُ عُمَرَ يَقُولُ إِذَا أَمْسَيْتَ فَلَا تَنْتَظِرْ الصَّبَاحَ وَإِذَا أَصْبَحْتَ فَلَا تَنْتَظِرْ الْمَسَائَ وَخُذْ مِنْ صِحَّتِکَ لِمَرَضِکَ وَمِنْ حَيَاتِکَ لِمَوْتِکَ

علی بن عبداللہ ، محمد بن عبدالرحمن، ابوالمنذر طفاوی، سلیمان، اعمش، مجاہد، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ نے میرا مونڈھا پکڑ کر فرمایا کہ تم دنیا میں اس طرح رہو گویا تم مسافر ہو یا راستہ طے کرنے والے ہو اور ابن عمر کہتے ہیں کہ جب شام ہوجائے تو صبح کا انتظار نہ کرو، اور جب صبح ہوجائے تو شام کا انتظار نہ کرو اور اپنی صحت کے اوقات سے اپنی مرض کے اوقات کے لئے حصہ لے لے اور اپنی حیات کے وقت سے اپنی موت کے لئے کچھ حصہ لے لے۔

Narrated Mujahid:
'Abdullah bin 'Umar said, "Allah's Apostle took hold of my shoulder and said, 'Be in this world as if you were a stranger or a traveler." The sub-narrator added: Ibn 'Umar used to say, "If you survive till the evening, do not expect to be alive in the morning, and if you survive till the morning, do not expect to be alive in the evening, and take from your health for your sickness, and (take) from your life for your death."

یہ حدیث شیئر کریں