جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1085

تفسیر سورت بنی اسرائیل

راوی: قتیبہ , یحیی بن زکریابن ابی زائدہ , داؤد بن ابی ہند , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبَي هِنْدٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَتْ قُرَيْشٌ لِيَهُودَ أَعْطُونَا شَيْئًا نَسْأَلُ هَذَا الرَّجُلَ فَقَالَ سَلُوهُ عَنْ الرُّوحِ قَالَ فَسَأَلُوهُ عَنْ الرُّوحِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی وَيَسْأَلُونَکَ عَنْ الرُّوحِ قُلْ الرُّوحُ مِنْ أَمْرِ رَبِّي وَمَا أُوتِيتُمْ مِنْ الْعِلْمِ إِلَّا قَلِيلًا قَالُوا أُوتِينَا عِلْمًا کَثِيرًا أُوتِينَا التَّوْرَاةَ وَمَنْ أُوتِيَ التَّوْرَاةَ فَقَدْ أُوتِيَ خَيْرًا کَثِيرًا فَأُنْزِلَتْ قُلْ لَوْ کَانَ الْبَحْرُ مِدَادًا لِکَلِمَاتِ رَبِّي لَنَفِدَ الْبَحْرُ إِلَی آخِرِ الْآيَةَ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ

قتیبہ، یحیی بن زکریابن ابی زائدہ، داؤد بن ابی ہند، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ قریش نے یہود سے فرمائش کی کہ ہمیں کوئی ایسی چیز بتاؤ کہ ہم اس کے متعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھیں، انہوں نے کہا کہ ان سے روح کے متعلق پوچھیں۔ چنانچہ جب انہوں نے پوچھا تو یہ آیات نازل ہوئیں۔ (وَيَسْ َ لُوْنَكَ عَنِ الرُّوْحِ قُلِ الرُّوْحُ مِنْ اَمْرِ رَبِّيْ وَمَا اُوْتِيْتُمْ مِّنَ الْعِلْمِ اِلَّا قَلِيْلًا) 17۔ اسراء : 85) (اور تجھ سے پوچھتے ہیں روح کو کہہ دے روح ہے میرے رب کے حکم سے اور تم کو علم دیا ہے تھوڑا سا اور اگر ہم چاہیں تو لے جائیں اس چیز کو جو ہم نے تجھ کو وحی بھیجی، پھر نہ تو پائے اپنے واسطے اس کے لادینے کو ہم پر کوئی ذمہ۔) وہ کہنے لگے ہمیں تو بہت علم دیا گیا۔ ہمیں تورات دی گئی اور جسے تورات ملی اسے بہت کچھ دیا گیا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔ قل لوکان البحر الآیۃ یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔

Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that the Quraysh requested the Jews, Teach us something about which we may ask this man.’ They said, Ask him about the spirit (Ruh).” So, Allah, the Exalted, revealed:" And they ask you concerning the spirit Say "The Spirit is by the command of my Lord and you have not been given of knowledge except a little." (17: 85) They said, “We have been given plenty of knowledge. Indeed, we are given the Torah and he who is given the Torah is given much good.” So, this verse was revealed: "Say, 'If the sea were ink for the words of my Lord, the sea would certainly be exhausted before the words of my Lord are exhausted – though we brought the like of it for support." (18: 109)

[Ahmed 2309]

یہ حدیث شیئر کریں