جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1081

تفسیر سورت بنی اسرائیل

راوی: عبداللہ بن عبدالرحمن , عبیداللہ بن موسی , اسرائیل , سدی , ان کے والد , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ السُّدِّيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَی يَوْمَ نَدْعُو کُلَّ أُنَاسٍ بِإِمَامِهِمْ قَالَ يُدْعَی أَحَدُهُمْ فَيُعْطَی کِتَابَهُ بِيَمِينِهِ وَيُمَدُّ لَهُ فِي جِسْمِهِ سِتُّونَ ذِرَاعًا وَيُبَيَّضُ وَجْهُهُ وَيُجْعَلُ عَلَی رَأْسِهِ تَاجٌ مِنْ لُؤْلُؤٍ يَتَلَأْلَأُ فَيَنْطَلِقُ إِلَی أَصْحَابِهِ فَيَرَوْنَهُ مِنْ بَعِيدٍ فَيَقُولُونَ اللَّهُمَّ ائْتِنَا بِهَذَا وَبَارِکْ لَنَا فِي هَذَا حَتَّی يَأْتِيَهُمْ فَيَقُولُ أَبْشِرُوا لِکُلِّ رَجُلٍ مِنْکُمْ مِثْلُ هَذَا قَالَ وَأَمَّا الْکَافِرُ فَيُسَوَّدُ وَجْهُهُ وَيُمَدُّ لَهُ فِي جِسْمِهِ سِتُّونَ ذِرَاعًا عَلَی صُورَةِ آدَمَ فَيُلْبَسُ تَاجًا فَيَرَاهُ أَصْحَابُهُ فَيَقُولُونَ نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ شَرِّ هَذَا اللَّهُمَّ لَا تَأْتِنَا بِهَذَا قَالَ فَيَأْتِيهِمْ فَيَقُولُونَ اللَّهُمَّ أَخْزِهِ فَيَقُولُ أَبْعَدَکُمْ اللَّهُ فَإِنَّ لِکُلِّ رَجُلٍ مِنْکُمْ مِثْلَ هَذَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَالسُّدِّيُّ اسْمُهُ إِسْمَعِيلُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ

عبداللہ بن عبدالرحمن، عبیداللہ بن موسی، اسرائیل، سدی، ان کے والد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت (يَوْمَ نَدْعُوْا كُلَّ اُنَاسٍ بِاِمَامِهِمْ ) 17۔ اسراء : 71) (جس دن ہم فرقہ کو ان کے سرداروں کے ساتھ بلائیں گے۔ سوجسے اس کا اعمال نامہ اس کے داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا سو وہ لوگ اپنا اعمال نامہ پڑھیں گے۔) کی تفسیر میں فرمایا کہ ایک شخص کو بلا کر نامہ اعمال اس کے دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا اور اس کا بدن ساٹھ گز لمبا کر دیا جائے گا۔ پھر اس کا چہرہ روشن کرکے اس کے سر پر موتیوں کا ایک تاج پہنایا جائے گا۔ جو چمک رہا ہوگا۔ پھر وہ اپنے ساتھیوں کی طرف جائے گا تو وہ اسے دو ہی سے دیکھ کہیں گے کہ یا اللہ ہمیں بھی ایسی نعمت عطا فرما اور ہمارے لئے اس میں برکت دے یہاں تک کہ وہ آئے اور ان سے کہے گا کہ تم میں سے ہر شخص کے لئے ایسے انعام کی خوشخبری ہے لیکن کافر کا منہ سیاہ ہوگا اور اس کا جسم ساٹھ گز تک بڑھا دیا جائے گا۔ جیسے کہ آدم علیہ السلام کا قد وجسم تھا۔ پھر اسے بھی ایک تاج پہنایا جائے گا۔ جسے اللہ کے دوست دیکھیں گے تو کہیں گے کہ ہم اس کے شر سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ اے اللہ ! ہمیں یہ چیز نہ دینا اور جب وہ ان کے پاس جائے گا تو وہ کہیں گے کہ یا اللہ ! اسے ہم سے دور کر دے۔ وہ کہے گا اللہ تمہیں دور کرے تم میں سے ہر شخص کے لئے اس کے مثل ہے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے اور سدی کا نام اسماعیل بن عبدالرحمن ہے۔

Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported the Prophet’s (SAW) saying about these words of Allah: "On the day when We shall summon every people with their record."(17: 71) He said, “A man will be summoned and his body made sixty cubits tall and his face will be brightened and a crown will be placed on his head. It will be made of rubies, shining. He will go towards his people and they will see him from afar and say, 0 Allah, give us like this and bless with this’. He wil come nearer to them and say to them, ‘Good news for each one of you like this’. But, as for the disbeliever, his face will be blackened, his height increased to sixty cubits on the pattern of Aadam and he will be made to wear a crown. His people will see him and say, ‘We seek refuge in Allah from the mischief of this one. 0 Allah, do not give us this’. He will come closer to them and they will say, ‘O Allah, put him away’. He will say, ‘May Allah put you away and for each of you be the like of it’.”

یہ حدیث شیئر کریں