جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1075

تفسیر سورت بنی اسرائیل

راوی: محمود بن غیلان , عبدالرزاق , معمر بن زہری , سعید بن مسیب , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أُسْرِيَ بِي لَقِيتُ مُوسَی قَالَ فَنَعَتَهُ فَإِذَا رَجُلٌ حَسِبْتُهُ قَالَ مُضْطَرِبٌ رَجِلُ الرَّأْسِ کَأَنَّهُ مِنْ رِجَالِ شَنُوئَةَ قَالَ وَلَقِيتُ عِيسَی قَالَ فَنَعَتَهُ قَالَ رَبْعَةٌ أَحْمَرُ کَأَنَّمَا خَرَجَ مِنْ دِيمَاسٍ يَعْنِي الْحَمَّامَ وَرَأَيْتُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ وَأَنَا أَشْبَهُ وَلَدِهِ بِهِ قَالَ وَأُتِيتُ بِإِنَائَيْنِ أَحَدُهُمَا لَبَنٌ وَالْآخَرُ خَمْرٌ فَقِيلَ لِي خُذْ أَيَّهُمَا شِئْتَ فَأَخَذْتُ اللَّبَنَ فَشَرِبْتُهُ فَقِيلَ لِي هُدِيتَ لِلْفِطْرَةِ أَوْ أَصَبْتَ الْفِطْرَةَ أَمَا إِنَّکَ لَوْ أَخَذْتَ الْخَمْرَ غَوَتْ أُمَّتُکَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

محمود بن غیلان، عبدالرزاق، معمر بن زہری، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب مجھے معراج کے لئے لے جایا گیا تو میری ملاقات موسیٰ علیہ السلام سے ہوئی۔ راوی کہتے ہیں کہ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا حلیہ بیان کیا اور میرا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ موسیٰ علیہ السلام کے سر کے بال بکھرے ہوئے تھے۔ گویا کہ وہ شنوہ قبیلے کے لوگوں میں سے ہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری ملاقات عیسیٰ علیہ السلام سے ہوئی اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا حلیہ بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ وہ میانہ قد اور سرخ ہیں گویا کہ ابھی دیماس یعنی حمام سے نکلے ہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں ابراہیم علیہ السلام کو دیکھا۔ میں ان کی اولاد کے بہت مشابہ ہوں۔ پھر میرے پاس دو برتن لائے گئے، ایک میں دودھ اور دوسرے میں شراب تھی۔ مجھ سے کہا گیا کہ ان دونوں میں سے جو چاہو لے گو۔ میں نے دودھ لیا اور پی لیا۔ چنانچہ مجھ سے کہا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فطرت کے راستے پر چلایا گیا یا فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فطرت کو پہنچے کیوں کہ اگر شراب پی لیتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت گمراہ ہو جاتی۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “When I was taken for the isra, I met Musa.” The narrator reported that the Prophet then described him and also thought that he said, “Musa’s hairs were disheveled as though he was a member of the shanu’ah.” He then said, “And I met Eesa,” and he described him, “He is medium-height, red complexioned as though he has just emerged from the bath. And, I saw Ibrahim. I resemble his offspring. Then, two vessels were brought to me, one containing milk and the other wine. I was told, ‘Pick whichever one you like. So, I chose milk and drank it. I was told, “You are guided or nature or, ‘you walked the path of guidance. If you had chosen wine then your ummah would have gone astray’.”

[Ahmed 10652, Bukhari 3394, Muslim 168, Nisai 5657]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں