تفسیر سورت النحل
راوی: ابوعمار حسین بن حریث , فضل بن موسی , عیسیٰ بن عبید , ربیع بن انس , ابوالعالیہ , ابی بن کعب
حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ عِيسَی بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ قَالَ حَدَّثَنِي أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ قَالَ لَمَّا کَانَ يَوْمُ أُحُدٍ أُصِيبَ مِنْ الْأَنْصَارِ أَرْبَعَةٌ وَسِتُّونَ رَجُلًا وَمِنْ الْمُهَاجِرِينَ سِتَّةٌ فِيهِمْ حَمْزَةُ فَمَثَّلُوا بِهِمْ فَقَالَتْ الْأَنْصَارُ لَئِنْ أَصَبْنَا مِنْهُمْ يَوْمًا مِثْلَ هَذَا لَنُرْبِيَنَّ عَلَيْهِمْ قَالَ فَلَمَّا کَانَ يَوْمُ فَتْحِ مَکَّةَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی وَإِنْ عَاقَبْتُمْ فَعَاقِبُوا بِمِثْلِ مَا عُوقِبْتُمْ بِهِ وَلَئِنْ صَبَرْتُمْ لَهُوَ خَيْرٌ لِلصَّابِرِينَ فَقَالَ رَجُلٌ لَا قُرَيْشَ بَعْدَ الْيَوْمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُفُّوا عَنْ الْقَوْمِ إِلَّا أَرْبَعَةً قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ
ابوعمار حسین بن حریث، فضل بن موسی، عیسیٰ بن عبید، ربیع بن انس، ابوالعالیہ، حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ غزوہ احد میں انصار کے چونسٹھ اور مہاجرین کے چھ آدمی شہید ہوئے۔ جن میں حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی شامل ہیں۔ کفار نے ان کے ناک کان وغیرہ کاٹ دیئے تھے۔ انصار کہنے لگے کہ اگر پھر کسی دن ہماری ان سے مڈبھیڑ ہوئی تو ہم اس سے دوگنا آدمیوں کے ناک کان وغیرہ کاٹ دیں گے لیکن فتح مکہ کے موقع پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (وَاِنْ عَاقَبْتُمْ فَعَاقِبُوْا بِمِثْلِ مَا عُوْقِبْتُمْ بِه وَلَى ِنْ صَبَرْتُمْ لَهُوَ خَيْرٌ لِّلصّٰبِرِيْنَ ) 16۔ النحل : 126) (اور اگر بدلہ لو تو انتا بدلہ لو جتنی تمہیں تکلیف پہنچائی گئی ہے۔ اور اگر صبر کرو تو یہ صبر کرنے والوں کے لئے بہتر ہے۔) چنانچہ ایک شخص نے کہا کہ آج کے بعد قریش کا نام نہیں رہے گا۔ لیکن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا چار آدمیوں کے علاوہ کسی کو قتل کر نہ کرو۔ یہ حدیث ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے۔
Sayyidina Ubayy ibn Ka’b narrated: In the Battle of Uhud, sixty-four Ansar and six Muhajirs were martyred, Hamzah among them. They (the polytheists) mutilated his body. And if you (0Believers) have to punish them, then punish them with the like of that where with you were afflicted. But if you endure patiently, that is certainly better for the persevering. (16:126)
A man said, “There will be no Quraysh after today.” Allah’s Messenger (SAW) said, “Spare the people, but four (of them).”
[Ahmed 21288]
