باب تفسیر سورت ہود
راوی: قتیبة , ابوالاحوص , سماک بن حرب , ابراہیم , علقمة واسود , عبداللہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنِّي عَالَجْتُ امْرَأَةً فِي أَقْصَی الْمَدِينَةِ وَإِنِّي أَصَبْتُ مِنْهَا مَا دُونَ أَنْ أَمَسَّهَا وَأَنَا هَذَا فَاقْضِ فِيَّ مَا شِئْتَ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ لَقَدْ سَتَرَکَ اللَّهُ لَوْ سَتَرْتَ عَلَی نَفْسِکَ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا فَانْطَلَقَ الرَّجُلُ فَأَتْبَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا فَدَعَاهُ فَتَلَا عَلَيْهِ وَأَقِمْ الصَّلَاةَ طَرَفَيْ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنْ اللَّيْلِ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ذَلِکَ ذِکْرَی لِلذَّاکِرِينَ إِلَی آخِرِ الْآيَةِ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ هَذَا لَهُ خَاصَّةً قَالَ لَا بَلْ لِلنَّاسِ کَافَّةً قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهَکَذَا رَوَی إِسْرَائِيلُ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ وَرَوَی سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ وَرِوَايَةُ هَؤُلَائِ أَصَحُّ مِنْ رِوَايَةِ الثَّوْرِيِّ وَرَوَی شُعْبَةُ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ الْأَعْمَشِ وَسِمَاکٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ بِمَعْنَاهُ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ بِمَعْنَاهُ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ الْأَعْمَشَ وَقَدْ رَوَی سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
قتیبہ ، ابوالاحوص، سماک بن حرب، ابراہیم، علمقمة واسود، حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ ! (صلی اللہ علیہ وسلم) میں نے شہر کے کنارے ایک عورت سے بوس وکنار کر لیا اور جماع کے علاوہ سب کچھ کیا۔ اب میں آپ کے سامنے حاضر ہوں میرے بارے میں آپ فیصلہ فرمائیں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس سے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے تیرا گناہ چھپایا تھا لہذا تمہیں بھی چاہئے تھا کہ اسے پردے میں ہی رہنے دیتے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کوئی جواب نہیں دیا تو وہ شخص چلا گیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کو بھیج کر بلوایا اور یہ آیات پڑھیں (وَاَقِمِ الصَّلٰوةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِّنَ الَّيْلِ اِنَّ الْحَسَنٰتِ يُذْهِبْنَ السَّ يِّاٰتِ ذٰلِكَ ذِكْرٰي لِلذّٰكِرِيْنَ ) 11۔ہود : 114) (اور دن کے دونوں طرف اور کچھ حصہ رات کا نماز قائم کر، بے شک نیکیاں برائیوں کو دور کرتی ہیں، یہ نصیحت حاصل کرنے والوں کے لئے نصیحت ہے۔ ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ ! کیا اس شخص کے لئے خاص ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بلکہ تمام لوگوں کے لئے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اسرائیل بھی سماک سے اسی طرح روایت کرتے ہیں، سماک ابراہیم سے وہ اسود سے اور وہ عبداللہ سے مرفوعاً نقل کرتے ہیں۔ پھر سفیان ثوری بھی سماک سے وہ ابراہیم سے اسی کے مثل بیان کرتے ہیں۔ یہ روایت زیادہ صحیح ہے۔ محمد بن یحیی نیشاپوری بھی یہ حدیث سفیان ثوری سے اعمش اور وہ سماک سے وہ دونوں ابراہیم سے وہ عبدالرحمن بن یزید سے وہ عبداللہ سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے ہم معنی حدیث نقل کرتے ہیں۔ لیکن وہ اس سند میں سفیان کی اعمش سے روایت کا ذکر نہیں کرتے۔ سلیمان تیمی یہ حدیث ابوعثمان نہدی سے وہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں۔
Sayidina Abdullah (RA) reported that someone came to the Prophet (SAW) and said, "At the outskirt of the city, I approached a woman and did with her everything except sexual intercourse. Now, I am here, decide about me whatever you will." So, Umar said to him, "Allah has concealed your sin. Would that you had concealed it for yourself!" But Allah's Messenger did not say anything. The man walked away. The Prophet sent someone to call him back. Then he recited to him. "And establish salah at both ends of the day, and in the early hours of the night. Surely, good deeds erase bad deeds. That is a reminder for the mindful." (11: 114) Someone asked, "Is this only for this man?" He said, "No, rather for all men whoever."
[Muslim 2736, Abu Dawud 4468, Ahmed 4250]
