جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 1048

باب تفسیر سورت یونس

راوی: محمد بن بشار , عبدالرحمن بن مہدی , حماد بن سلمة , ثابت بنانی , عبدالرحمن بن ابی لیلی , صہیب

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ صُهَيْبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا الْحُسْنَی وَزِيَادَةٌ قَالَ إِذَا دَخَلَ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ نَادَی مُنَادٍ إِنَّ لَکُمْ عِنْدَ اللَّهِ مَوْعِدًا يُرِيدُ أَنْ يُنْجِزَکُمُوهُ قَالُوا أَلَمْ يُبَيِّضْ وُجُوهَنَا وَيُنْجِنَا مِنْ النَّارِ وَيُدْخِلْنَا الْجَنَّةَ قَالَ فَيُکْشَفُ الْحِجَابُ قَالَ فَوَاللَّهِ مَا أَعْطَاهُمْ اللَّهُ شَيْئًا أَحَبَّ إِلَيْهِمْ مِنْ النَّظَرِ إِلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ هَکَذَا رَوَاهُ غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ مَرْفُوعًا رَوَاهُ سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی قَوْلَهُ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ عَنْ صُهَيْبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

محمد بن بشار، عبدالرحمن بن مہدی، حماد بن سلمة، ثابت بنانی، عبدالرحمن بن ابی لیلی، حضرت صہیب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس آیت کی تفسیر میں نقل کرتے ہیں (لِلَّذِيْنَ اَحْسَ نُوا الْحُسْنٰى وَزِيَادَةٌ) 10۔یونس : 26) (جنہوں نے بھلائی کی ان کے لئے بھلائی ہے اور زیادتی بھی اور ان کے منہ پر سیاہی اور رسوائی نہیں چڑھے کی۔ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب اہلِ جنت جنت میں داخل ہوں گے تو ایک اعلان کرنے والا اعلان کرے گا کہ اللہ تعالیٰ نے تم لوگوں سے ایک وعدہ کر رکھا ہے وہ اب اسے پورا کرنے والے ہیں وہ کہیں گے کیا اس نے ہمارے چہرے روشن کرکے جہنم سے دے کر جنت میں داخل فرما کر (اپنا وعدہ پورا نہیں کر دیا اب کونسی نعمت باقی رہ گئی ہے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر (خالق اور مخلوق کے درمیان حائل ہونے والا) پردہ ہٹا دیا جائے۔ اللہ کی قسم ! اللہ تعالیٰ نے انہیں اس سے زیادہ محبوب کوئی چیز عطا نہیں کی ہوگی کہ وہ اس کی طرف دیکھیں۔ یہ حدیث کئی راوی حماد بن سلمہ سے مرفوعاً نقل کرتے ہی۔ سلیمان بن مغیرہ بھی یہی حدیث ثابت سے اور وہ عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ انہیں کا قول نقل کرتے ہیں اور اس میں صہیب کے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرنے کا ذکر نہیں۔

Sayyidina Suhaib reported the explanation of the following verse from the Prophet (SAW): "For those who do good there is the best and something more." (10:26) The Prophet (RA) said: When those worthy of Paradise enter Paradise, a caller will call, “For you there is a promise from Allah. He is about to make it good.” They will exclaim, “Has He not made our faces radiant and saved us from Hell and admitted us to Paradise?” (It this not a fulfilment of His promise? Has He to give us more?) Then the veil will be removed and, by Allah, they would not have been given anything dearer than the sight of Allah.

[Muslim 181, Ibn e Majah 187, Ahmed 2398]

یہ حدیث شیئر کریں