خلیفہ اول بلا فصل سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل کے بیان میں
راوی: ابوطاہر احمد بن عمرو بن سرح حرملہ بن یحیی ابن وہب , یونس ابن شہاب سعید بن مسیب ابوسلمہ بن عبدالرحمن ابوہریرہ
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَمَا رَجُلٌ يَسُوقُ بَقَرَةً لَهُ قَدْ حَمَلَ عَلَيْهَا الْتَفَتَتْ إِلَيْهِ الْبَقَرَةُ فَقَالَتْ إِنِّي لَمْ أُخْلَقْ لِهَذَا وَلَکِنِّي إِنَّمَا خُلِقْتُ لِلْحَرْثِ فَقَالَ النَّاسُ سُبْحَانَ اللَّهِ تَعَجُّبًا وَفَزَعًا أَبَقَرَةٌ تَکَلَّمُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنِّي أُومِنُ بِهِ وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا رَاعٍ فِي غَنَمِهِ عَدَا عَلَيْهِ الذِّئْبُ فَأَخَذَ مِنْهَا شَاةً فَطَلَبَهُ الرَّاعِي حَتَّی اسْتَنْقَذَهَا مِنْهُ فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ الذِّئْبُ فَقَالَ لَهُ مَنْ لَهَا يَوْمَ السَّبُعِ يَوْمَ لَيْسَ لَهَا رَاعٍ غَيْرِي فَقَالَ النَّاسُ سُبْحَانَ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنِّي أُومِنُ بِذَلِکَ أَنَا وَأَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ
ابوطاہر احمد بن عمرو بن سرح حرملہ بن یحیی ابن وہب، یونس ابن شہاب سعید بن مسیب ابوسلمہ بن عبدالرحمن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک آدمی بیل پر بوجھ ڈالے ہوئے اسے ہانک رہا تھا کہ اس بیل نے اس آدمی کی طرف دیکھ کر کہا کہ میں اس کام کے لئے پیدا نہیں کیا گیا ہوں بلکہ مجھے تو کھیتی باڑی کے لئے پیدا کیا گیا ہے، لوگوں نے حیرانگی اور گھبراہٹ میں سُبْحَانَ اللَّهِ کہا اور کہا کیا بیل بھی بولتا ہے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں تو اس بات پر یقین کرتا ہوں اور حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بھی یقین کرتے ہیں، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک چرواہا اپنی بکریوں میں تھا کہ ایک بھیڑیا آیا اور اس نے ایک بکری پکڑی اور لے گیا تو اس چرواہے نے اس بھیڑیے کا پیچھا کیا یہاں تک کہ اس بھیڑیے سے بکری کو چھڑا لیا تو بھیڑیے نے اس چرواہے کی طرف دیکھ کر کہا کہ اس دن بکری کو کون بچائے گا جس دن میرے علاوہ کوئی چرواہا نہیں ہوگا؟ لوگوں نے کہا سُبْحَانَ اللَّهِ! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں تو اس پر بھی یقین رکھتا ہوں اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی اس پر یقین رکھتے ہیں۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: A person had been driving an ox loaded with luggage. The ox looked towards him and said: I have not been created for this but for lands (i. e. for ploughing the land and for drawing out water from the wells for the purpose of irrigating the lands). The people said with surprise and awe: Hallowed be Allah, does the ox speak? Allah's Messenger (may peace be upon him) said: I believe it and so do Abu Bakr and 'Umar. Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: A shepherd was tendirig the flock when a wolf came there and took away one goat. Tile shepherd pursued it (the wolf) and rescued it (the goat) from that (wolf). The wolf looked towards him and said: Who would save it on the day when there will be no shepherd except me? Thereupon people said: Hallowed be Allah I Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: I believe in it and so do Abu Bakr and Umar believe.
