موسیٰ علیہ السلام کے فضائل کے بیان میں ۔
راوی: عمرو ناقد ابواحمد زبیری سفیان , عمرو بن یحیی ابوسعد خدری
و حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَی عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ جَائَ يَهُودِيٌّ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ لُطِمَ وَجْهُهُ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمَعْنَی حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَلَا أَدْرِي أَکَانَ مِمَّنْ صَعِقَ فَأَفَاقَ قَبْلِي أَوْ اکْتَفَی بِصَعْقَةِ الطُّورِ
عمرو ناقد ابواحمد زبیری سفیان، عمرو بن یحیی حضرت ابوسعد خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک یہودی آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا جس کے چہرے پر تھپڑ مارا گیا تھا اور پھر مذکورہ حدیث کی طرح ذکر کی اور اس میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نہیں جانتا کہ وہ (موسیٰ علیہ السلام) ان میں سے تھے کہ جن کے ہوش اڑ گئے تھے اور مجھ سے پہلے ہوش میں آ گئے یا طور کی بیہوشی کی وجہ سے اکتفاء کر لیا گیا۔
Abu Sa'id Khudri reported that a Jew who had received a blow at his face came to Allah's Messenger (may peace be upon him); the rest of the hadith is the same, up to the hand (where the words are): That he (the Holy Prophet) said: I do not know whether he would be one who would fall into swoon and would recover before me or he would be compensated for his swooning at Tur (and thus he would not swoon on this occasion) of Resurrection.
