صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1165

کسی آدمی کا یہ کہنا کہ کیا یہ چیز نہیں ہے اور اس سے مراد یہ ہو کہ کیا یہ واقعہ نہیں ہے۔

راوی: محمد بن سلام مخلد بن یزید ابن جریج ابن شہاب یحیی بن عروہ عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي يَحْيَی بْنُ عُرْوَةَ أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ يَقُولُ قَالَتْ عَائِشَةُ سَأَلَ أُنَاسٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْکُهَّانِ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسُوا بِشَيْئٍ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنَّهُمْ يُحَدِّثُونَ أَحْيَانًا بِالشَّيْئِ يَکُونُ حَقًّا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْکَ الْکَلِمَةُ مِنْ الْحَقِّ يَخْطَفُهَا الْجِنِّيُّ فَيَقُرُّهَا فِي أُذُنِ وَلِيِّهِ قَرَّ الدَّجَاجَةِ فَيَخْلِطُونَ فِيهَا أَکْثَرَ مِنْ مِائَةِ کَذْبَةٍ

محمد بن سلام مخلد بن یزید ابن جریج ابن شہاب یحیی بن عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ کچھ لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کاہنوں کے متعلق دریافت کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ کوئی چیز نہیں ہے لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ کبھی ایسی باتیں کہتے ہیں جو صحیح ہوتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ بات اللہ کی طرف سے ہوتی ہے اس کو شیطان اچک لیتا ہے اور اپنے دوست کے کان میں ڈال دیتا ہے جس طرح ایک مرغ دوسرے مرغ کے کان میں آواز پہنچادیتا ہے پھر وہ کاہن اس میں سو جھوٹ سے زیادہ ملادیتے ہیں۔

Narrated 'Aisha:
Some people asked Allah's Apostle about the fore-tellers. Allah's Apostle said to them, "They are nothing (i.e., liars)." The people said, 'O Allah's Apostle ! Sometimes they tell something which comes out to be true." Allah's Apostle said, "That word which comes to be true is what a jinx snatches away by stealing and then pours it in the ear of his fore-teller with a sound similar to the cackle of a hen, and then they add to it one-hundred lies."

یہ حدیث شیئر کریں