تصریح سے بات نہ کہنا جھوٹ میں داخل نہیں ہے اور اسحٰق نے کہا میں نے انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا کہ ابوطلحہ کا ایک بیٹا مر گیا ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پر چھا لڑکا کیسا ہے ؟ ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب دیا اس کی جان آرام میں ہے اور میں گمان کرتی ہوں کہ اس نے راحت پائی ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے گمان کیا کہ ام سلیم ٹھیک کہتی ہے ۔
راوی: اسحاق حبان ہمام قتادہ انس بن مالک
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا حَبَّانُ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ کَانَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَادٍ يُقَالُ لَهُ أَنْجَشَةُ وَکَانَ حَسَنَ الصَّوْتِ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رُوَيْدَکَ يَا أَنْجَشَةُ لَا تَکْسِرْ الْقَوَارِيرَ قَالَ قَتَادَةُ يَعْنِي ضَعَفَةَ النِّسَائِ
اسحاق حبان ہمام قتادہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا (ایک غلام) حدی پڑھ کر اونٹوں کو ہانک رہا تھا جس کا نام انجشہ تھا اور اس کی آواز بہت اچھی تھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا اے انجشہ آہستہ آہستہ چل ان شیشوں کو نہ توڑ قتادہ نے کہا کہ شیشوں سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مراد عورتیں تھیں
Narrated Anas bin Malik:
The Prophet had a Had (a camel driver) called Anjasha, and he had a nice voice. The Prophet said to him, "(Drive) slowly, O Anjasha! Do not break the glass vessels!" And Qatada said, "(By vessels') he meant the weak women."
