صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1556

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا پسینہ مبارک کے خوشبو دار مبترک ہونے کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , عفان بن مسلم وہیب ایوب ابی قلابہ انس , ام سلیم

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ أُمِّ سُلَيْمٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَأْتِيهَا فَيَقِيلُ عِنْدَهَا فَتَبْسُطُ لَهُ نِطْعًا فَيَقِيلُ عَلَيْهِ وَکَانَ کَثِيرَ الْعَرَقِ فَکَانَتْ تَجْمَعُ عَرَقَهُ فَتَجْعَلُهُ فِي الطِّيبِ وَالْقَوَارِيرِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أُمَّ سُلَيْمٍ مَا هَذَا قَالَتْ عَرَقُکَ أَدُوفُ بِهِ طِيبِي

ابوبکر بن ابی شیبہ، عفان بن مسلم وہیب ایوب ابی قلابہ انس، حضرت ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ہاں تشریف لاتے تھے اور آرام فرماتے تھے ام سلیم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے چمڑے کا ایک ٹکڑا بچھا دیتی تھیں اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم آرام فرماتے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پسینہ بہت زیادہ آتا تھا ام سلیم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسینہ مبارک اکٹھا کرتی تھیں اور اسے خوشبو اور شیشیوں میں ملا دیتی تھی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ام سلیم یہ کیا ہے وہ کہنے لگیں یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسنیہ مبارک ہے جس کو میں اپنی خوشبو میں ملاتی ہوں۔

Umm Sulaim reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) visited her house and (took rest) and she spread a piece of cloth for him and he had a siesta on it. And he sweated profusely and she collected his sweat and put it in a perfume and in bottles. Allah's Apostle (may peace be upon him) said: Umm Sulaim, what is this? She said: It is your sweat, which I put in my perfume. Allah's Apostle (may peace be upon him) sweated in cold weather when revelation descended upon him.

یہ حدیث شیئر کریں