صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1134

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ کرم مومن کا دل ہے اور فرمایا مفلس وہ ہے جو قیامت کے (اعمال کے اعتبار سے) مفلس ہو نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ کشتی میں بچھاڑنا دراصل یہ ہے کہ بوقت غضب اپنے نفس کو قابو میں رکھے نیز آپ کا فرمانا کہ ملک اللہ ہی کا ہے اور آپ نے اس طرح بیان کیا کہ وہی آخری بادشاہ ہے پھر بادشاہوں کا بھی ذکر کیا اور فرمایا کہ بادشاہ جب کسی آبادی میں داخل ہوتے ہیں تو اس کو تاخت و تاراج کر ڈالتے ہیں۔

راوی: علی بن عبداللہ سفیان زہری سعید بن مسیب ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيَقُولُونَ الْکَرْمُ إِنَّمَا الْکَرْمُ قَلْبُ الْمُؤْمِنِ

علی بن عبداللہ سفیان زہری سعید بن مسیب حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ لوگ کرم کہتے ہیں حالانکہ کرم تو مومن کا دل ہے۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle said, "They say Al-Karm (the generous), and in fact Al-Karm is the heart of a believer."

یہ حدیث شیئر کریں