صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1127

کسی کو مرحبا کہنے کا بیان اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے فرمایا مرحباً اے میری بیٹی اور ام ہانی کا بیان ہے کہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی تو آپ نے فرمایا مرحباً اے ام ہانی۔

راوی: عمران بن میسرہ عبدالوارث ابوالتیاح ابوجمرہ ابن عباس

حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مَيْسَرَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَبُو التَّيَّاحِ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَرْحَبًا بِالْوَفْدِ الَّذِينَ جَائُوا غَيْرَ خَزَايَا وَلَا نَدَامَی فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا حَيٌّ مِنْ رَبِيعَةَ وَبَيْنَنَا وَبَيْنَکَ مُضَرُ وَإِنَّا لَا نَصِلُ إِلَيْکَ إِلَّا فِي الشَّهْرِ الْحَرَامِ فَمُرْنَا بِأَمْرٍ فَصْلٍ نَدْخُلُ بِهِ الْجَنَّةَ وَنَدْعُو بِهِ مَنْ وَرَائَنَا فَقَالَ أَرْبَعٌ وَأَرْبَعٌ أَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّکَاةَ وَصُومُوا رَمَضَانَ وَأَعْطُوا خُمُسَ مَا غَنِمْتُمْ وَلَا تَشْرَبُوا فِي الدُّبَّائِ وَالْحَنْتَمِ وَالنَّقِيرِ وَالْمُزَفَّتِ

عمران بن میسرہ عبدالوارث ابوالتیاح ابوجمرہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ جب عبدالقیس کا وفد نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مرحبا اس وفد کو جو آیا ہے یہ رسوا اور شرمسار نہ ہو ان لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم قبیلہ ربیعہ سے تعلق رکھتے ہیں اور ہمارے اور آپ کے درمیان مضر ہیں چنانچہ ہم آپ کی خدمت میں صرف حرام ہی کے مہینہ میں حاضر ہو سکتے ہیں اس لئے ہمیں کوئی ایسا فیصل شدہ امر بتا دیجئے کہ اس پر عمل کرنے سے ہم جنت میں داخل ہو جائیں اور اپنے پیچھے رہنے والوں کو اس کی دعوت دیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا چار اور چار باتیں ہیں (یعنی چار باتیں کرنے کی اور چار باتیں رکنے کی) نماز قائم کرو زکوۃ دو رمضان کے روزے رکھو مال غنیمت کا پانچواں حصہ دو اور دباء حنتم نقیر اور مزفت اور نبیذ نہ پیو (اس کی تفصیل گزر چکی ہے) ۔

Narrated Ibn 'Abbas:
When the delegation of 'Abdul Qais came to the Prophet, he said, "Welcome, O the delegation who have come! Neither you will have disgrace, nor you will regret." They said, "O Allah's Apostle! We are a group from the tribe of Ar-Rabi'a, and between you and us there is the tribe of Mudar and we cannot come to you except in the sacred months. So please order us to do something good (religious deeds) so that we may enter Paradise by doing that, and also that we may order our people who are behind us (whom we have left behind at home) to follow it." He said, "Four and four:" offer prayers perfectly , pay the Zakat, (obligatory charity), fast the month of Ramadan, and give one-fifth of the war booty (in Allah's cause), and do not drink in (containers called) Ad-Duba,' Al-Hantam, An-Naqir and Al-Muzaffat."

یہ حدیث شیئر کریں