صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1103

مشرکین کی ہجو کرنے کا بیان۔

راوی: محمد عبدہ ہشام بن عروہ عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ اسْتَأْذَنَ حَسَّانُ بْنُ ثَابِتٍ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هِجَائِ الْمُشْرِکِينَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَيْفَ بِنَسَبِي فَقَالَ حَسَّانُ لَأَسُلَّنَّکَ مِنْهُمْ کَمَا تُسَلُّ الشَّعَرَةُ مِنْ الْعَجِينِ وَعَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ ذَهَبْتُ أَسُبُّ حَسَّانَ عِنْدَ عَائِشَةَ فَقَالَتْ لَا تَسُبُّهُ فَإِنَّهُ کَانَ يُنَافِحُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

محمد عبدہ ہشام بن عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حسان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مشرکین کی ہجو بیان کرنے کی اجازت چاہی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میرے نسب کا کیا کرو گے (یعنی مشرکین میں بعض کا ہم سے نسبی تعلق ہے اگر ان کی ہجو کرو گے تو میری بھی ہجو ہوگی) حسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا میں آپ کو اس سے اس طرح نکال دوں گا جس طرح بال آٹے سے نکالا جاتا ہے ہشام بن عروہ نے اپنے والد سے نقل کیا انہوں نے کہا کہ حسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو برا بھلا نہ کہو اس لئے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے جواب دیتے تھے۔

Narrated 'Aisha:
Hassan bin Thabit asked the permission of Allah's Apostle to lampoon the pagans (in verse). Allah's Apostle said, "What about my fore-fathers (ancestry)?' Hassan said (to the Prophet) "I will take you out of them as a hair is taken out of dough."
Narrated Hisham bin 'Urwa that his father said, "I called Hassan with bad names in front of 'Aisha." She said, "Don't call him with bad names because he used to defend Allah's Apostle (against the pagans)."

یہ حدیث شیئر کریں