صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1096

بڑوں کی عزت کرنے اور اس امر کا بیان کہ سوال اور گفتگو میں بڑا آدمی ابتداء کرے

راوی: سلیمان بن حرب , حماد بن زید , یحیی بن سعید , بشیر بن یسار , رافع بن خدیج و سہل بن ابی حثمہ

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ ابْنُ زَيْدٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ مَوْلَی الْأَنْصَارِ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ وَسَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّهُمَا حَدَّثَاهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ وَمُحَيِّصَةَ بْنَ مَسْعُودٍ أَتَيَا خَيْبَرَ فَتَفَرَّقَا فِي النَّخْلِ فَقُتِلَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَهْلٍ فَجَائَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَهْلٍ وَحُوَيِّصَةُ وَمُحَيِّصَةُ ابْنَا مَسْعُودٍ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَکَلَّمُوا فِي أَمْرِ صَاحِبِهِمْ فَبَدَأَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ وَکَانَ أَصْغَرَ الْقَوْمِ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَبِّرْ الْکُبْرَ قَالَ يَحْيَی يَعْنِي لِيَلِيَ الْکَلَامَ الْأَکْبَرُ فَتَکَلَّمُوا فِي أَمْرِ صَاحِبِهِمْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَسْتَحِقُّونَ قَتِيلَکُمْ أَوْ قَالَ صَاحِبَکُمْ بِأَيْمَانِ خَمْسِينَ مِنْکُمْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمْرٌ لَمْ نَرَهُ قَالَ فَتُبْرِئُکُمْ يَهُودُ فِي أَيْمَانِ خَمْسِينَ مِنْهُمْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَوْمٌ کُفَّارٌ فَوَدَاهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ قِبَلِهِ قَالَ سَهْلٌ فَأَدْرَکْتُ نَاقَةً مِنْ تِلْکَ الْإِبِلِ فَدَخَلَتْ مِرْبَدًا لَهُمْ فَرَکَضَتْنِي بِرِجْلِهَا قَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ بُشَيْرٍ عَنْ سَهْلٍ قَالَ يَحْيَی حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ مَعَ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ وَقَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ بُشَيْرٍ عَنْ سَهْلٍ وَحْدَهُ

سلیمان بن حرب، حماد بن زید، یحیی بن سعید، بشیر بن یسار، رافع بن خدیج و سہل بن ابی حثمہ دونوں سے روایت کرتے ہیں ان دونوں نے بیان کیا کہ عبداللہ بن سہل اور محیصہ بن مسعود خیبر آئے اور کھجور کے باغ میں ایک دوسرے سے علیحدہ ہوگئے عبداللہ بن سہل کو کسی نے قتل کردیا تو عبدالرحمن بن سہل اور حویصہ بن مسعود اور محیصہ بن مسعود نبی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اپنے ساتھی کے قتل کے معاملہ پر گفتگو کرنے لگے تو عبدالرحمن نے گفتگو شروع کی جو اس جماعت میں سب سے زیادہ کم سن تھے تو نبی صلی اللہ نے فرمایا کہ بڑا آدمی بات کرے یحیی نے کہا کہ گفتگو کا مستحق بڑا آدمی ہے چنانچہ ان لوگوں نے اپنے ساتھی کے قتل پر بات شروع کی تو نبی نے فرمایا کہ کیا تم پچاس قسمیں کھا کر اپنے مقتول ساتھی (کی دیت) کے مستحق ہوسکتے ہو ان لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ یہ ایسی چیز ہے جس کو ہم لوگوں نے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر یہود پچاس قسمیں کھا کر بری ہوجائیں گے۔ ان لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ یہ لوگ تو کافر ہیں رسول اللہ نے ان لوگوں کو اپنی طرف سے دیت دیدی سہل کا بیان ہے کہ دیت کے اونٹوں میں سے ایک اونٹ لے کر اس کے گلے میں گیا تو اس نے میرے ایک لات ماری لیث نے کہا یحیی نے بواسطہ بشیر بن سہل نقل کیا، یحیی کا بیان ہے کہ میرا خیال ہے کہ سہل نے رافع بن خدیج کی معیت کا تذکرہ کیا ہے ابن عینیہ نے بواسطہ یحیی بشیر صرف سہل سے روایت کیا ہے۔

Narrated Rafi bin Khadij and Sahl bin Abu Hathma:
'Abdullah bin Sahl and Muhaiyisa bin Mas'ud went to Khaibar and they dispersed in the gardens of the date-palm trees. 'Abdullah bin Sahl was murdered. Then 'Abdur-Rahman bin Sahl, Huwaiyisa and Muhaiyisa, the two sons of Mas'ud, came to the Prophet and spoke about the case of their (murdered) friend. 'Abdur-Rahman who was the youngest of them all, started talking. The Prophet said, "Let the older (among you) speak first." So they spoke about the case of their (murdered) friend. The Prophet said, "Will fifty of you take an oath whereby you will have the right to receive the blood money of your murdered man," (or said, "..your companion"). They said, "O Allah's Apostle! The murder was a thing we did not witness." The Prophet said, "Then the Jews will release you from the oath, if fifty of them (the Jews) should take an oath to contradict your claim." They said, "O Allah's Apostle! They are disbelievers (and they will take a false oath)." Then Allah's Apostle himself paid the blood money to them.

یہ حدیث شیئر کریں