صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1085

لوگوں کے ساتھ حسن سلوک کا بیان اور ابوالدرداء سے منقول ہے کہ ہم لوگ بعض لوگوں سے اچھی طرح پیش آتے تھے لیکن ہمارے دل ان پر لعنت کرتے تھے۔

راوی: عبداللہ بن عبدالوہاب ابن علیہ ایوب عبداللہ بن ابی ملیکہ

حَدَّثَنَي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُهْدِيَتْ لَهُ أَقْبِيَةٌ مِنْ دِيبَاجٍ مُزَرَّرَةٌ بِالذَّهَبِ فَقَسَمَهَا فِي نَاسٍ مِنْ أَصْحَابِهِ وَعَزَلَ مِنْهَا وَاحِدًا لِمَخْرَمَةَ فَلَمَّا جَائَ قَالَ قَدْ خَبَأْتُ هَذَا لَکَ قَالَ أَيُّوبُ بِثَوْبِهِ وَأَنَّهُ يُرِيهِ إِيَّاهُ وَکَانَ فِي خُلُقِهِ شَيْئٌ رَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ وَقَالَ حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ الْمِسْوَرِ قَدِمَتْ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَقْبِيَةٌ

عبداللہ بن عبدالوہاب ابن علیہ ایوب عبداللہ بن ابی ملیکہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس چند قبائیں ہدیہ میں بھیجی گئیں جو دیباج کی تھیں اور اس میں سونے کے بٹن تھے ان کو صحابہ میں تقسیم کردیا اور ایک مخرمہ کے واسطے علیحدہ رکھ لی جب مخرمہ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے یہ تمہارے واسطے رکھ لی تھی ایوب کا بیان ہے کہ اپنے کپڑے میں لپیٹ دیا تھا تاکہ وہ اس کو دکھلائیں اور آپ کے خلق میں خوش طبعی تھی اس کو حماد بن زید نے ایوب سے روایت کیا اور حاتم بن وردان نے بیان کیا کہ ہم سے ایوب نے بواسطہ ابن ابی ملیکہ مسور نے قبائیں لفظ نقل کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس چند قبائیں آئیں۔

Narrated 'Abdullah bin Abu Mulaika:
The Prophet was given a gift of a few silken cloaks with gold buttons. He distributed them amongst some of his companions and put aside one of them for Makhrama. When Makhrama came, the Prophet said, "I kept this for you." (Aiyub, the sub-narrator held his garment to show how the Prophet showed the cloak to Makhrama who had something unfavorable about his temper.)

یہ حدیث شیئر کریں