صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ادب کا بیان ۔ حدیث 1084

لوگوں کے ساتھ حسن سلوک کا بیان اور ابوالدرداء سے منقول ہے کہ ہم لوگ بعض لوگوں سے اچھی طرح پیش آتے تھے لیکن ہمارے دل ان پر لعنت کرتے تھے۔

راوی: قتیبہ بن سعید سفیان ابن منکدر عروہ بن زبیر عائشہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ حَدَّثَهُ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهُ اسْتَأْذَنَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ فَقَالَ ائْذَنُوا لَهُ فَبِئْسَ ابْنُ الْعَشِيرَةِ أَوْ بِئْسَ أَخُو الْعَشِيرَةِ فَلَمَّا دَخَلَ أَلَانَ لَهُ الْکَلَامَ فَقُلْتُ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قُلْتَ مَا قُلْتَ ثُمَّ أَلَنْتَ لَهُ فِي الْقَوْلِ فَقَالَ أَيْ عَائِشَةُ إِنَّ شَرَّ النَّاسِ مَنْزِلَةً عِنْدَ اللَّهِ مَنْ تَرَکَهُ أَوْ وَدَعَهُ النَّاسُ اتِّقَائَ فُحْشِهِ

قتیبہ بن سعید سفیان ابن منکدر عروہ بن زبیر حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ایک شخص نے اندر آنے کی اجازت چاہی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسے اندر آنے دو وہ قبیلہ کا برا بیٹا ہے یا قبیلہ کا برا بھائی ہے جب وہ اندر آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے نرمی سے گفتگو کی میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ نے اس کے متعلق فرمایا تھا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پھر جب وہ اندر آیا تو آپ نے اس سے نرمی سے گفتگو کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے عائشہ اللہ کے نزدیک سب سے برا آدمی درجہ کے لحاظ سے وہ ہے جس کو لوگوں نے اس کی فحش باتوں سے بچنے کے لئے چھوڑ دیا ہو۔

Narrated Aisha:
A man asked permission to see the Prophet. He said, "Let Him come in; What an evil man of the tribe he is! (Or, What an evil brother of the tribe he is)."
But when he entered, the Prophet spoke to him gently in a polite manner. I said to him, "O Allah's Apostle! You have said what you have said, then you spoke to him in a very gentle and polite manner? The Prophet said, "The worse people, in the sight of Allah are those whom the people leave (undisturbed) to save themselves from their dirty language."

یہ حدیث شیئر کریں