صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 915

تصویروں کے بچھانے کا بیان

راوی: علی بن عبداللہ , سفیان

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ وَمَا بِالْمَدِينَةِ يَوْمَئِذٍ أَفْضَلُ مِنْهُ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ سَفَرٍ وَقَدْ سَتَرْتُ بِقِرَامٍ لِي عَلَی سَهْوَةٍ لِي فِيهَا تَمَاثِيلُ فَلَمَّا رَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَتَکَهُ وَقَالَ أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ الَّذِينَ يُضَاهُونَ بِخَلْقِ اللَّهِ قَالَتْ فَجَعَلْنَاهُ وِسَادَةً أَوْ وِسَادَتَيْنِ

علی بن عبداللہ ، سفیان بیان کرتے ہیں کہ میں نے عبدالرحمن بن قاسم سے سنا (آج مدینہ میں ان سے بڑھ کر کوئی آدمی نہیں) انہوں نے بیان کیا کہ میں نے اپنے والد سے سنا انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک سفر سے واپس تشریف لائے، میں نے صحن میں ایک پردہ لٹکایا ہوا تھا، جس پر تصویریں تھیں، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو دیکھا تو پھاڑ ڈالا اور فرمایا کہ قیامت کے دن سب سے زیادہ عذاب ان کو ہوگا جو اللہ کی پیدا کی ہوئی چیزوں کی نقل اتارتے ہیں، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے کہ میں نے اس کے ایک یا دو تکیے بنا لئے۔

Narrated 'Aisha:
Allah's Apostle returned from a journey when I had placed a curtain of mine having pictures over (the door of) a chamber of mine. When Allah's Apostle saw it, he tore it and said, "The people who will receive the severest punishment on the Day of Resurrection will be those who try to make the like of Allah's creations." So we turned it (i.e., the curtain) into one or two cushions.

یہ حدیث شیئر کریں