سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 1020

دشمن کے ملک میں ہتھیار جانے دینا

راوی: مسدد بن عیسیٰ بن یونس , ابواسحق قبیلہ ضباب کے شخص ذی الجوشن

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ ذِي الْجَوْشَنِ رَجُلٍ مِنْ الضِّبَابِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ أَنْ فَرَغَ مِنْ أَهْلِ بَدْرٍ بِابْنِ فَرَسٍ لِي يُقَالُ لَهَا الْقَرْحَائُ فَقُلْتُ يَا مُحَمَّدُ إِنِّي قَدْ جِئْتُکَ بِابْنِ الْقَرْحَائِ لِتَتَّخِذَهُ قَالَ لَا حَاجَةَ لِي فِيهِ وَإِنْ شِئْتَ أَنْ أَقِيضَکَ بِهِ الْمُخْتَارَةَ مِنْ دُرُوعِ بَدْرٍ فَعَلْتُ قُلْتُ مَا کُنْتُ أَقِيضُهُ الْيَوْمَ بِغُرَّةٍ قَالَ فَلَا حَاجَةَ لِي فِيهِ

مسدد بن عیسیٰ بن یونس، ابواسحاق قبیلہ ضباب کے ایک شخص ذی الجوشن سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بدر والوں سے (بدر کے مشرکین سے) فارغ ہوئے تو میں آپ کے پاس آیا میرے ساتھ گھوڑے کا ایک بچہ تھا جس کا نام قرحاء تھا۔ میں نے عرض کیا اے محمد! میں آپ کے لئے (تحفہ میں) قرحاء کا بچہ لے کر آیا ہوں تاکہ آپ اس کو اپنے کام میں لائیں۔ آپ نے فرمایا مجھے اس کی ضرورت نہیں ہاں اگر تو اس کے بدلہ میں بدر کی زرہوں میں سے کوئی زرہ لینا چاہے تو میں دے دوں گا۔ (ذی الجوشن اس وقت مشرک تھا) میں نے کہا آج کے دن تو میں اس کے بدلہ میں گھوڑا بھی نہ لوں گا۔ آپ نے فرمایا تو پھر مجھے بھی اس کی ضرورت نہیں۔

Narrated Dhul-Jawshan:
A man of ad-Dabab, said: When the Prophet (peace_be_upon_him) became free from the people of Badr I brought to him a colt of my mare called al-Qarha' I said: Muhammad, I have brought a colt of a al-Qarha' , so that you may take it. He said: I have no need of it. If you wish that I give you a select coat of mail from (the spoils of) Badr, I shall do it. I said: I cannot give you today a colt in exchange. He said: Then I have no need of it.

یہ حدیث شیئر کریں