سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 996

ایلچیوں کا بیان

راوی: محمد بن کثیر , سفیان , ابواسحق , حارثہ بن مضرب

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ حَارِثَةَ بْنِ مُضَرِّبٍ أَنَّهُ أَتَی عَبْدَ اللَّهِ فَقَالَ مَا بَيْنِي وَبَيْنَ أَحَدٍ مِنْ الْعَرَبِ حِنَةٌ وَإِنِّي مَرَرْتُ بِمَسْجِدٍ لِبَنِي حَنِيفَةَ فَإِذَا هُمْ يُؤْمِنُونَ بِمُسَيْلِمَةَ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِمْ عَبْدَ اللَّهِ فَجِيئَ بِهِمْ فَاسْتَتَابَهُمْ غَيْرَ ابْنِ النَّوَّاحَةِ قَالَ لَهُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَوْلَا أَنَّکَ رَسُولٌ لَضَرَبْتُ عُنُقَکَ فَأَنْتَ الْيَوْمَ لَسْتَ بِرَسُولٍ فَأَمَرَ قَرَظَةَ بْنَ کَعْبٍ فَضَرَبَ عُنُقَهُ فِي السُّوقِ ثُمَّ قَالَ مَنْ أَرَادَ أَنْ يَنْظُرَ إِلَی ابْنِ النَّوَّاحَةِ قَتِيلًا بِالسُّوقِ

محمد بن کثیر، سفیان، ابواسحاق ، حضرت حارثہ بن مضرب سے روایت ہے کہ وہ عبداللہ بن مسعود کے پاس گئے اور کہا میرے اور کسی عرب کے بیچ عداوت نہیں ہے میں بنی حنیفہ کی ایک مسجد کے پاس سے گزرا تو میں نے دیکھا کہ لوگ مسیلمہ کذاب پر ایمان لائے ہیں یہ سن کر عبداللہ بن مسعود نے ان لوگوں کو بلا بھیجا تو وہ آ گئے۔ عبداللہ بن مسعود نے ان سب سے توبہ کرنے کو کہا سوائے ابن نواحہ کے۔ اس سے عبداللہ بن مسعود نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر تو ایلچی نہ ہوتا تو میں تیری گردن اڑا دیتا۔ پس آج کے دن تو ایلچی نہیں ہے پس عبداللہ بن مسعود نے قرظہ بن کعب کو حکم دیا اور انہوں نے سر بازار اس کی گردن اڑا دی۔ اس کے بعد عبداللہ بن مسعود نے لوگوں سے کہا کہ جو شخص ابن نواحہ کا حشر دیکھنا چاہے وہ بازار میں جا کر دیکھ لے وہ مرا پڑا ہے۔

Narrated Abdullah ibn Mas'ud:
Harithah ibn Mudarrib said that he came to Abdullah ibn Mas'ud and said (to him): There is no enmity between me and any of the Arabs. I passed a mosque of Banu Hanifah. They (the people) believed in Musaylimah. Abdullah (ibn Mas'ud) sent for them. They were brought, and he asked them to repent, except Ibn an-Nawwahah. He said to him: I heard the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) say: Were it not that you were not a messenger, I would behead you. But today you are not a messenger. He then ordered Qarazah ibn Ka'b (to kill him). He beheaded him in the market. Anyone who wants to see Ibn an-Nawwahah slain in the market (he may see him).

یہ حدیث شیئر کریں