سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 989

فئی میں سے اگر امام اپنے لئے کچھ رکھے تو کیا حکم ہے؟

راوی: ولید بن عتبہ , عبداللہ بن علاء , ابوسلام , عمرو بن عنبسہ

حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ عُتْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَلَائِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَلَّامٍ الْأَسْوَدَ قَالَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ عَبَسَةَ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی بَعِيرٍ مِنْ الْمَغْنَمِ فَلَمَّا سَلَّمَ أَخَذَ وَبَرَةً مِنْ جَنْبِ الْبَعِيرِ ثُمَّ قَالَ وَلَا يَحِلُّ لِي مِنْ غَنَائِمِکُمْ مِثْلُ هَذَا إِلَّا الْخُمُسُ وَالْخُمُسُ مَرْدُودٌ فِيکُمْ

ولید بن عتبہ، عبداللہ بن علاء، ابوسلام، حضرت عمرو بن عنبسہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں غنیمت کے اونٹ کی طرف رخ کر کے (یعنی اس کا سترہ بناکر) نماز پڑھائی جب آپ نے سلام پھیرا تو اونٹ کے پہلو میں سے ایک بال لیا اور فرمایا تمہاری غنیمتوں میں سے میرے لئے اس بال کے برابر بھی جائز نہیں ہے سوائے خمس (پانچواں) کے اور وہ خمس بھی تمہاری ہی طرف لوٹا دیا جاتا ہے۔ (یعنی تمہاری ہی ضرورتوں میں استعمال ہوتا ہے)۔

Narrated Amr ibn Abasah:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) led us in prayer facing a camel which had been taken in booty, and when he had given the salutation, he took a hair from the camel's side and said: I have no right as much as this of your booty, but only to the fifth. and the fifth is returned to you.

یہ حدیث شیئر کریں