سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 980

لشکر کے ایک حصہ کو انعام کے طور پر کچھ زیادہ دینا

راوی: عبدالملک بن شعیب بن لیث , حجاج بن ابی یعقوب , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي ح و حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِي يَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنِي حُجَيْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ کَانَ يُنَفِّلُ بَعْضَ مَنْ يَبْعَثُ مِنْ السَّرَايَا لِأَنْفُسِهِمْ خَاصَّةَ النَّفَلِ سِوَی قَسْمِ عَامَّةِ الْجَيْشِ وَالْخُمُسُ فِي ذَلِکَ وَاجِبٌ کُلُّهُ

عبدالملک بن شعیب بن لیث، حجاج بن ابی یعقوب، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان دستوں کو جن کو لشکر میں سے الگ کر کے دشمن سے مقابلہ کے لئے بھیجتے تھے حصہ رسدی کے علاوہ جو سب کو ملتا تھا انعام کے طور پر مزید کچھ اور بھی دیتے تھے جو صرف انہی کا حصہ ہوتا تھا اس میں باقی لشکر کے لوگ شریک نہ ہوتے تھے۔ لیکن خمس ہر صورت میں نکالا جاتا تھا۔

یہ حدیث شیئر کریں