سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 962

عورت اور غلام کو غنیمت کو مال میں سے کچھ حصہ ملنا چاہیے یا نہیں؟

راوی: محمد بن یحیی بن فارس , احمد بن خالد , ابن اسحق , ابوجعفر , یز ید بن ہرمز

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ فَارِسٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ يَعْنِي الْوَهْبِيَّ حَدَّثَنَا ابْنُ إِسْحَقَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ وَالزُّهْرِيِّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ هُرْمُزَ قَالَ کَتَبَ نَجْدَةُ الْحَرُورِيُّ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ يَسْأَلُهُ عَنْ النِّسَائِ هَلْ کُنَّ يَشْهَدْنَ الْحَرْبَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَلْ کَانَ يَضْرِبُ لَهُنَّ بِسَهْمٍ قَالَ فَأَنَا کَتَبْتُ کِتَابَ ابْنِ عَبَّاسٍ إِلَی نَجْدَةَ قَدْ کُنَّ يَحْضُرْنَ الْحَرْبَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَّا أَنْ يُضْرَبَ لَهُنَّ بِسَهْمٍ فَلَا وَقَدْ کَانَ يُرْضَخُ لَهُنَّ

محمد بن یحیی بن فارس، احمد بن خالد، ابن اسحاق ، ابوجعفر، حضرت یز ید بن ہرمز سے روایت ہے کہ نجدہ حروی نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے لکھ کر دریافت کیا کہ کیا عورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں جنگ میں جایا کرتی تھیں؟ اور کیا ان کا بھی حصہ مقرر تھا؟ تو میں نے ابن عباس کی طرف سے جواب لکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں عورتیں جنگ میں جایا کرتی تھیں لیکن انکا حصہ مقرر نہ ہوتا تھا بلکہ بطور انعام ان کو کچھ دے دیا جاتا تھا۔

Narrated Abdullah ibn Abbas:
Yazid ibn Hurmuz said: Najdah wrote to Ibn Abbas asking him about such-and-such, and such-and-such, and he mentioned some things; he (asked) about a slave whether he would get something from the spoils; and he (asked) about women whether they used to go out (on expeditions) along with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), and whether they would be allotted a share, Ibn Abbas said: Had I not apprehended a folly, I would not have written (a reply) to him. As for the slave, he was given a little of the spoils (as a reward from the booty); as to the women, they would treat the wounded and supply water.

یہ حدیث شیئر کریں