مال غنیمت میں سے چوری کرنے کی سزا
راوی: ابو صالح محبوب بن موسی , ابواسحق , صالح بن محمد
حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ مَحْبُوبُ بْنُ مُوسَی الْأَنْطَاکِيُّ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَقَ عَنْ صَالِحِ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ غَزَوْنَا مَعَ الْوَلِيدِ بْنِ هِشَامٍ وَمَعَنَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَعُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَغَلَّ رَجُلٌ مَتَاعًا فَأَمَرَ الْوَلِيدُ بِمَتَاعِهِ فَأُحْرِقَ وَطِيفَ بِهِ وَلَمْ يُعْطِهِ سَهْمَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذَا أَصَحُّ الْحَدِيثَيْنِ رَوَاهُ غَيْرُ وَاحِدٍ أَنَّ الْوَلِيدَ بْنَ هِشَامٍ أَحْرَقَ رَحْلَ زِيَادِ بْنِ سَعْدٍ وَکَانَ قَدْ غَلَّ وَضَرَبَهُ
ابو صالح محبوب بن موسی، ابواسحاق ، حضرت صالح بن محمد سے روایت ہے کہ ہم نے ولید بن ہشام کے ساتھ مل کر جہاد میں حصہ لیا۔ ہمارے ساتھ سالم بن عبداللہ بن عمر اور عمر بن عبدالعزیز بھی تھے۔ ایک شخص نے مال غنیمت میں چوری کی تو ولید بن ہشام نے اس کا تمام سامان جلانے کا حکم دیا اور اسے لوگوں میں گھمایا گیا (کہ دیکھو یہ چور ہے) اور اس کو اس کا حصہ بھی نہیں دیا گیا ابوداؤد نے کہا یہ روایت زیادہ صحیح ہے اس کو ایک سے زائد افراد نے روایت کیا ہے کہ ولید بن ہشام نے زید بن سعد کا سامان جلوایا کیونکہ اس نے مال غنیمت میں چوری کی تھی اور اس کو مارا بھی تھا۔
