جنگ میں عورتوں کے قتل کی ممانعت
راوی: ابو ولید , عمر بن مرتع بن صیقی بن رباح , رباح بن ربیع
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ الْمُرَقَّعِ بْنِ صَيْفِيِّ بْنِ رَبَاحٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّهِ رَبَاحِ بْنِ رَبِيعٍ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ فَرَأَی النَّاسَ مُجْتَمِعِينَ عَلَی شَيْئٍ فَبَعَثَ رَجُلًا فَقَالَ انْظُرْ عَلَامَ اجْتَمَعَ هَؤُلَائِ فَجَائَ فَقَالَ عَلَی امْرَأَةٍ قَتِيلٍ فَقَالَ مَا کَانَتْ هَذِهِ لِتُقَاتِلَ قَالَ وَعَلَی الْمُقَدِّمَةِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ فَبَعَثَ رَجُلًا فَقَالَ قُلْ لِخَالِدٍ لَا يَقْتُلَنَّ امْرَأَةً وَلَا عَسِيفًا
ابو ولید، عمر بن مرقع بن صیقی بن رباح، حضرت رباح بن ربیع سے روایت ہے کہ ہم جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک جنگ میں شریک تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ کسی چیز کے ارد گرد جمع ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کو بھیجا کہ جا کر دیکھ کہ یہ مجمع کیسا ہے؟ پس اس نے جا کر دیکھا اور آکر بتایا کہ ایک عورت قتل ہوئی ہے اس کے گرد یہ مجمع ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو کیوں مارا؟ یہ تو لڑتی نہ تھی کہا اگلے مورچے پر خالد بن ولید ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خالد سے کہہ دو کہ نہ کسی عورت کو قتل کیا جائے اور نہ کسی خدمتگار کو۔
Narrated Rabah ibn Rabi':
When we were with the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) on an expedition, he saw some people collected together over something and sent a man and said: See, what are these people collected around? He then came and said: They are round a woman who has been killed. He said: This is not one with whom fighting should have taken place. Khalid ibn al-Walid was in charge of the van; so he sent a man and said: Tell Khalid not to kill a woman or a hired servant.
