صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ لباس اور زینت کا بیان ۔ حدیث 1056

جانوروں کے چہروں پر مارنے اور ان کے چہروں کو نشان زردہ کرنے کی ممانعت کے بیان میں

راوی: احمد بن عیسیٰ ابن وہب , عمرو بن حارث , یزید بن ابی حبیب , ابوعبداللہ مولی سلمة ابن عباس

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ أَنَّ نَاعِمًا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَةَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُا وَرَأَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارًا مَوْسُومَ الْوَجْهِ فَأَنْکَرَ ذَلِکَ قَالَ فَوَاللَّهِ لَا أَسِمُهُ إِلَّا فِي أَقْصَی شَيْئٍ مِنْ الْوَجْهِ فَأَمَرَ بِحِمَارٍ لَهُ فَکُوِيَ فِي جَاعِرَتَيْهِ فَهُوَ أَوَّلُ مَنْ کَوَی الْجَاعِرَتَيْنِ

احمد بن عیسیٰ ابن وہب، عمرو بن حارث، یزید بن ابی حبیب، ابوعبداللہ مولیٰ سلمة رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گدھا دیکھا کہ جس کے چہرے کو داغا ہوا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے برا کہا اور فرمایا اللہ کی قسم میں تو نہیں داغ دیتا سوائے اس حصے کے جو چہرے سے بہت دور ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے گدھے کے بارے میں حکم فرمایا تو اس گدھے کی پیٹھوں پر داغ دیا گیا اور سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہی پیٹھوں پر داغا۔

Ibn Abbas reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) saw an ass which had been cauterised on the face. He disapproved of it saying: By Allah, I do not cauterise (the animal) but on a part at a distance from the face, and commanded (for the cauterisation) of his ass and it was cauterised on the buttocks and he was the first to cauterise on the buttocks.

یہ حدیث شیئر کریں