صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ ذبیحوں اور شکار کا بیان ۔ حدیث 492

مثلہ (ہاتھ پاؤں کاٹنے)، مصبورہ (باندھ کر مارنا) اور مجسمہ کی کراہت کا بیان

راوی: احمد بن یعقوب , اسحق بن سعید بن عمرو , سعید بن عمر , ابن عمر

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ دَخَلَ عَلَی يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ وَغُلَامٌ مِنْ بَنِي يَحْيَی رَابِطٌ دَجَاجَةً يَرْمِيهَا فَمَشَی إِلَيْهَا ابْنُ عُمَرَ حَتَّی حَلَّهَا ثُمَّ أَقْبَلَ بِهَا وَبِالْغُلَامِ مَعَهُ فَقَالَ ازْجُرُوا غُلَامَکُمْ عَنْ أَنْ يَصْبِرَ هَذَا الطَّيْرَ لِلْقَتْلِ فَإِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی أَنْ تُصْبَرَ بَهِيمَةٌ أَوْ غَيْرُهَا لِلْقَتْلِ

احمد بن یعقوب، اسحاق بن سعید بن عمرو، سعید بن عمر، ابن عمر کہتے ہیں کہ میں یحیی بن سعید کے پاس گیا اور یحیی کی اولاد میں سے کسی کو دیکھا کہ وہ مرغی باندھ کر اس کو پتھر سے مار رہا ہے، ابن عمر اس مرغی کے پاس پہنچے اور اس کو کھول دیا، پھر اس کی مرغی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ساتھ والے لڑکے سے فرمایا کہ اپنے بچوں کو پرندوں کے قتل کے لئے باندھ کر مارنے سے روکو، میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چوپائے وغیرہ کو باندھ کر مارنے سے منع فرمایا ہے۔

Narrated Ibn 'Umar:
that he entered upon Yahya bin Said while one of Yahya's sons was aiming at a hen after tying it. Ibn 'Umar walked to it and untied it. Then he brought it and the boy and said. "Prevent your boys from tying the birds for the sake of killing them, as I have heard the Prophet forbidding the killing of an animal or other living thing after tying them."

یہ حدیث شیئر کریں