جو جانور بھاگ جائے وہ بمنزلہ جنگلی جانور کے ہے، ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے اس کو جائز کہا ہے ، ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جو چوپائے تمہارے ہاتھوں سے بھاگ جائیں وہ شکار کی طرح ہیں، اور اس اونٹ کے متعلق جو کنویں میں گر جائے، فرمایا کہ جہاں تک ممکن ہو اسے ذبح کر ڈالو، حضرت علی، ابن عمر اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہم کا بھی یہی خیال ہے
راوی: عمروبن علی , یحیی , سفیان کے والد , عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج , رافع بن خدیج
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لَاقُو الْعَدُوِّ غَدًا وَلَيْسَتْ مَعَنَا مُدًی فَقَالَ اعْجَلْ أَوْ أَرِنْ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُکِرَ اسْمُ اللَّهِ فَکُلْ لَيْسَ السِّنَّ وَالظُّفُرَ وَسَأُحَدِّثُکَ أَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ وَأَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَی الْحَبَشَةِ وَأَصَبْنَا نَهْبَ إِبِلٍ وَغَنَمٍ فَنَدَّ مِنْهَا بَعِيرٌ فَرَمَاهُ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فَحَبَسَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ لِهَذِهِ الْإِبِلِ أَوَابِدَ کَأَوَابِدِ الْوَحْشِ فَإِذَا غَلَبَکُمْ مِنْهَا شَيْئٌ فَافْعَلُوا بِهِ هَکَذَا
عمروبن علی، یحیی ، سفیان کے والد، عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج، رافع بن خدیج رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! ہم کل دشمن سے مقابلہ کرنے والے ہیں اور ہمارے پاس چھری نہیں ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جلدی کرو یا یہ فرمایا کہ ہلاک کردو، جو چیز خون بہادے اور اللہ کا نام اس پر لیا گیا ہو، تو اس کو کھاؤ، لیکن دانت اور ناخن نہ ہو، اور میں تم سے اس کی وجہ بیان کردوں کہ دانت تو ہڈی ہے اور ناخن حبشیوں کی چھری ہے (ایک بار) مال غنیمت میں اونٹ اور بکریاں ہمارے ہاتھ آئیں، ان میں سے ایک اونٹ بھاگ نکلا، ایک آدمی نے اس کی طرف تیرپھینکا جس سے وہ رک گیا، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ان اونٹوں میں سے بعض وحشی جانوروں کی طرح (ہوجاتے) ہیں، جب وہ تم پر غالب آجائیں (ان پر قابو نہ پاسکو) تو ان کے ساتھ ایسا ہی کرو۔
Narrated Rafi bin Khadij:
I said, "O Allah's Apostle! We are going to face the enemy tomorrow and we do not have knives." He said, "Hurry up (in killing the animal). If the killing tool causes blood to flow out, and if Allah's Name is mentioned, eat (of the slaughtered animal). But do not slaughter with a tooth or a nail. I will tell you why: As for the tooth, it is a bone; and as for the nail, it is the knife of Ethiopians." Then we got some camels and sheep as war booty, and one of those camels ran away, whereupon a man shot it with an arrow and stopped it. Allah's Apostle said, "Of these camels there are some which are as wild as wild beasts, so if one of them (runs away and) makes you tired, treat it in this manner."
