صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ پینے کی چیزوں کا بیان ۔ حدیث 828

شوربہ کھانے کے جواز اور کدو کھانے کے استحباب کے بیان میں

راوی: قتیبہ بن سعید , مالک بن انس , اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُا إِنَّ خَيَّاطًا دَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَهُ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ فَذَهَبْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی ذَلِکَ الطَّعَامِ فَقَرَّبَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُبْزًا مِنْ شَعِيرٍ وَمَرَقًا فِيهِ دُبَّائٌ وَقَدِيدٌ قَالَ أَنَسٌ فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّائَ مِنْ حَوَالَيْ الصَّحْفَةِ قَالَ فَلَمْ أَزَلْ أُحِبُّ الدُّبَّائَ مُنْذُ يَوْمَئِذٍ

قتیبہ بن سعید، مالک بن انس، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ درزی (کپڑے سینے والا) نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کھانا تیار کیا حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اس کھانے کی دعوت میں میں بھی گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے جو کی روٹی اور شوربہ جس میں کدو پڑا ہوا تھا اور بھنا ہوا گوشت رکھا گیا حضرت انس کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پیالے کے چاروں طرف کدو تلاش کر کے کھا رہے ہیں حضرت انس فرماتے ہیں کہ اسی دن سے مجھے کدو سے محبت ہو گئی۔

Anas b. Malik reported: A tailor invited Allah's Messenger (may peace be upon him) to a meal which he had prepared. Anas b. Malik said: I went along with Allah's Messenger (may peace be upon him) to that feast. He presented to Allah's Messenger (may peace be upon him) barley bread and soup containing pumpkin, and sliced pieces of meat. Anas said: I saw Allah's Messenger (may peace be upon him) going after the pumpkin round the dish, so I have always liked the pumpkin since that day.

یہ حدیث شیئر کریں