بااعتماد میزبان کے ہاں اپنے ساتھ کسی اور آدمی کو لے جانے کے جواز میں
راوی: سعید بن یحیی اموی , ابوسعد بن سعید , انس بن مالک
حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ يَحْيَی الْأُمَوِيُّ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ بَعَثَنِي أَبُو طَلْحَةَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِنَحْوِ حَدِيثِ ابْنِ نُمَيْرٍ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فِي آخِرِهِ ثُمَّ أَخَذَ مَا بَقِيَ فَجَمَعَهُ ثُمَّ دَعَا فِيهِ بِالْبَرَکَةِ قَالَ فَعَادَ کَمَا کَانَ فَقَالَ دُونَکُمْ هَذَا
سعید بن یحیی اموی، ابوسعد بن سعید، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بھیجا اور پھر ابن نمیر کی روایت کی طرح حدیث نقل کی اس کے لئے آخر میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بچا ہوا کھانا جمع فرمایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں برکت کی دعا فرمائی راوی کہتے ہیں کہ وہ کھانا جتنا تھا پھر اتنا ہی ہوگیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ لے لو۔
Anas b Malik reported: Abu Talha sent me to Allah's Messenger (may peace be upon him); the rest of the hadith is the same, but 'there is a slight variation of wording that he said at the end (The Holy Prophet) took what was left (of the food) and collected it and then invoked blessings upon it and it returned to its original state. He (the Holy Prophet) then said: Take this.
