سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ نکاح سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1259

مَہروں میں انصاف کرنا

راوی: یونس بن عبدالاعلی و سلیمان بن داؤد , ابن وہب , ابن شہاب , عروہ بن زبیر

أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی وَسُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَأَلَ عَائِشَةَ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَی فَانْکِحُوا مَا طَابَ لَکُمْ مِنْ النِّسَائِ قَالَتْ يَا ابْنَ أُخْتِي هِيَ الْيَتِيمَةُ تَکُونُ فِي حَجْرِ وَلِيِّهَا فَتُشَارِکُهُ فِي مَالِهِ فَيُعْجِبُهُ مَالُهَا وَجَمَالُهَا فَيُرِيدُ وَلِيُّهَا أَنْ يَتَزَوَّجَهَا بِغَيْرِ أَنْ يُقْسِطَ فِي صَدَاقِهَا فَيُعْطِيَهَا مِثْلَ مَا يُعْطِيهَا غَيْرُهُ فَنُهُوا أَنْ يَنْکِحُوهُنَّ إِلَّا أَنْ يُقْسِطُوا لَهُنَّ وَيَبْلُغُوا بِهِنَّ أَعْلَی سُنَّتِهِنَّ مِنْ الصَّدَاقِ فَأُمِرُوا أَنْ يَنْکِحُوا مَا طَابَ لَهُمْ مِنْ النِّسَائِ سِوَاهُنَّ قَالَ عُرْوَةُ قَالَتْ عَائِشَةُ ثُمَّ إِنَّ النَّاسَ اسْتَفْتَوْا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدُ فِيهِنَّ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَيَسْتَفْتُونَکَ فِي النِّسَائِ قُلْ اللَّهُ يُفْتِيکُمْ فِيهِنَّ إِلَی قَوْلِهِ وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْکِحُوهُنَّ قَالَتْ عَائِشَةُ وَالَّذِي ذَکَرَ اللَّهُ تَعَالَی أَنَّهُ يُتْلَی فِي الْکِتَابِ الْآيَةُ الْأُولَی الَّتِي فِيهَا وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَی فَانْکِحُوا مَا طَابَ لَکُمْ مِنْ النِّسَائِ قَالَتْ عَائِشَةُ وَقَوْلُ اللَّهِ فِي الْآيَةِ الْأُخْرَی وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْکِحُوهُنَّ رَغْبَةَ أَحَدِکُمْ عَنْ يَتِيمَتِهِ الَّتِي تَکُونُ فِي حَجْرِهِ حِينَ تَکُونُ قَلِيلَةَ الْمَالِ وَالْجَمَالِ فَنُهُوا أَنْ يَنْکِحُوا مَا رَغِبُوا فِي مَالِهَا مِنْ يَتَامَی النِّسَائِ إِلَّا بِالْقِسْطِ مِنْ أَجْلِ رَغْبَتِهِمْ عَنْهُنَّ

یونس بن عبدالاعلی و سلیمان بن داؤد ، ابن وہب، ابن شہاب، حضرت عروہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے اس آیت کریمہ" وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَی فَانْکِحُوا مَا طَابَ لَکُمْ مِنْ النِّسَائِ " کی تفسیر حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے دریافت فرمائی۔ ترجمہ اگر تم اس سے اندیشہ کرو کہ تم یتیم لڑکیوں کے حق میں انصاف نہیں کرو گے تو تم ان خواتین سے نکاح کرو جو کہ تم کو پسندیدہ ہوں۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا اے میرے بھانجے! اس آیت کریمہ میں ان یتیم لڑکیوں کا تذکرہ ہے جو کہ اولیاء کے پاس پرورش حاصل کرتی ہیں اور وہ لڑکیاں مال میں حصہ رکھتی ہیں جو مال کہ ان کے ورثا کو ملا ہے ان کے سبب کی وجہ سے ان کے اولیاء نے ان کی صورت اور دولت دیکھ کر اس طریقہ سے چاہا کہ ان کو اپنے نکاح میں کر لیں۔ لیکن اس قدر مہر سے جس قدر ان کو غیر شخص دے سکتا ہے۔ یعنی خود ان سے نکاح نہ کریں اور دوسرے لوگوں سے ان کا نکاح کر دیں تو دوسرا مہر زیادہ دے گا لیکن عورت کے ولی چاہتے کہ ان کے ساتھ نا انصافی کر کے کچھ مہر پر خود ان سے نکاح کر لیں۔ اللہ تعالیٰ کی جانب سے ان کی ممانعت نازل ہوئی اور ان کے ساتھ کم مہر پر نکاح کرنے سے ممانعت فرمائی گئی اور حکم ہوا کہ اگر تم ان سے نکاح کرنا چاہتے ہو تو تم انصاف کرو۔ ورنہ جس کو تمہارا دل چاہے وہ کرو اور ان کے علاوہ پھر حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اس واقعہ کے بعد فرمایا کہ لوگوں نے دریافت کیا یعنی رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا پھر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت کریمہ" وَيَسْتَفْتُونَکَ فِي النِّسَائِ قُلْ اللَّهُ يُفْتِيکُمْ فِيهِنَّ إِلَی قَوْلِهِ وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْکِحُوهُنَّ" ترجمہ لوگ تم سے رخصت مانگتے ہیں عورتوں کے بارے میں تم کہہ دو کہ ان سے متعلق اللہ تعالیٰ تم کو حکم فرماتا ہے اور وہ آیات بھی جو کہ قرآن کریم میں سے تم کو پڑھ کر سنائی جاتی ہیں اور جو ان یتیم لڑکیوں سے متعلق ہیں جن کو کہ تم ان کا مقرر کردہ حق نہیں دیتے اور ان سے نکاح کرنے میں تم لوگ رغبت رکھتے ہو حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ گزشتہ آیت کریمہ میں مذکور آیات سے مراد پہلی آیت کریمہ"َ وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَی فَانْکِحُوا مَا طَابَ لَکُمْ مِنْ النِّسَائِ " ہے ۔ یعنی اگر تم کو اندیشہ ہو کہ تم یتامیٰ کے درمیان انصاف قائم نہیں کر سکو گے تو تم اپنی پسند کی خواتین سے نکاح کرو پھر ارشاد فرماتی ہیں کہ ایک دوسری آیت کریمہ" وَتَرْغَبُونَ أَنْ تَنْکِحُوهُنَّ" میں مذکور سے مراد وہ یتیم لڑکی ہے کہ جس نے کہ تمہارے پاس پرورش پائی لیکن تم اس کے کم مالدار ہونے اور کم خوبصورت ہونے کی وجہ سے اس سے نکاح کرنے سے نفرت کرتے ہو چنانچہ ان لوگوں کو ان یتیم لڑکیوں سے نکاح کرنے سے منع فرما دیا گیا کہ جن کی جانب ان کی دولت کی وجہ سے رغبت تھی کہ ان سے اس شرط پر نکاح کر سکتے ہو کہ ان کے مہر میں تم انصاف سے کام لو۔

It was narrated that Abu Salamah said: “I asked ‘Aishah about that and she said: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم got married (and married his daughters) for twelve Uqiyah and a Nashsh” which is five hundred Dirhams. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں