سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن کا بیان ۔ حدیث 1305

قرآن ختم کرنا۔

راوی:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا هَارُونُ عَنْ عَنْبَسَةَ عَنْ لَيْثٍ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ سَعْدٍ قَالَ إِذَا وَافَقَ خَتْمُ الْقُرْآنِ أَوَّلَ اللَّيْلِ صَلَّتْ عَلَيْهِ الْمَلَائِكَةُ حَتَّى يُصْبِحَ وَإِنْ وَافَقَ خَتْمُهُ آخِرَ اللَّيْلِ صَلَّتْ عَلَيْهِ الْمَلَائِكَةُ حَتَّى يُمْسِيَ فَرُبَّمَا بَقِيَ عَلَى أَحَدِنَا الشَّيْءُ فَيُؤَخِّرَهُ حَتَّى يُمْسِيَ أَوْ يُصْبِحَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد هَذَا حَسَنٌ عَنْ سَعْدٍ

سعد بیان کرتے ہیں جو شخص رات کے وقت قرآن ختم کرنا چاہتا ہے فرشتے صبح تک اس کے لئے دعائے رحمت کرتے رہتے ہیں اور اگر وہ رات کے آخری حصے میں قرآن ختم کرتا ہے تو فرشتے شام تک اس کے لئے دعا کرتے رہتے ہیں۔ اس لئے ہم میں سے کسی کا کچھ حصہ باقی رہ جائے تو وہ اسے شام تک یا صبح تک موخر کردیتا ہے۔
امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں یہ بہت عمدہ بات ہے اور سعد سے منقول ہے

یہ حدیث شیئر کریں