جو شخص ایک ہزار آیات پڑھتا ہے۔
راوی:
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بِسْطَامَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ الْحَارِثِ عَنْ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ وَفَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَا مَنْ قَرَأَ أَلْفَ آيَةٍ فِي لَيْلَةٍ كُتِبَ لَهُ قِنْطَارٌ وَالْقِيرَاطُ مِنْ الْقِنْطَارِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا وَاكْتَنَزَ مِنْ الْأَجْرِ مَا شَاءَ اللَّهُ
حضرت تمیم داری اور حضرت فضالہ بن عبید فرماتے ہیں جو شخص رات کے وقت ایک ہزار آیات پڑھتا ہے اس کے لئے ایک قنطار لکھ دیا جاتا ہے اور اس قنطار کا ایک قیراط دنیا اور اس میں موجود تمام چیزوں سے بہتر ہے اور اللہ جو چاہتا ہے وہ شخص اتنا ہی اجر حاصل کرلیتا ہے۔
